گاڑی کو ریورس گئیر پر چلانے کا انجام

reverse-gea1h1h1.jpg

نومئی کے واقعات کے بعد ہم نے دیکھا کہ گاڑی کو مسلسل الٹے رخ یعنی ریورس گئیر چلایا جارہا ہے۔ڈرائیور جذیاتی ہے یا اناڑی ہے، یہ نہیں کہا جاسکتا۔

گاڑی کو ہمیشہ سیدھے رخ چلایا جاتا ہے، چاہے نارمل سپیڈ میں ، چاہے ہلکی یا تیز سپیڈ میں لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے کہ گاڑی کو بجائے سیدھے چلانے کے الٹے یعنی ریورس گئیر میں چلایا جارہا ہے اور وہ بھی انتہائی تیز رفتاری سے اور ڈرائیور کو بھی پتہ نہیں چلتا کہ پیچھے کون ہے، کیا ہے۔۔ بس وہ اپنی مگن میں فل سپیڈ سے گاڑی چلاتا جارہا ہے اور پیچھے والی گاڑیاں ڈر کر دائیں بائیں ہورہی ہیں۔کچھ حادثات کا سب بن رہی ہیں اور گاڑی خود بھی کسی کی ٹکر سے تباہ ہورہی ہے۔

پاکستانی سیاست بھی آج کل ایسی ہی چل رہی ہے، کسی بھی لیڈر کی مقبولیت کم کرنے کیلئے عوام کو اس سے دور کیا جاتا ہے، ایسے اقدامات کئے جاتے ہیں کہ عوام اسکی بجائے کسی اور طرف راغب ہوں اور کسی پر الزام بھی نہ آئے۔

اگر کسی لیڈر کی مقبولیت کم ہوتی ہے تو پارٹی کے اہم رہنما، الیکٹیبلز، ٹکٹ ہولڈرز اور کارکن بھی اس لیڈر کی طرف دیکھتےہیں جو بہت مقبول ہو اور مقبولیت ختم ہونیوالے کا ساتھ چھوڑدیتے ہیں۔ پہلے کسی سے جماعت چھڑوانے کیلئے اس سے مقتدر حلقے یا جماعت رابطہ کرتی تھی، انہیں ترغیبات او ریقین دہانیاں کراتی تھی ۔

عمران خان 2011 میں بہت مقبول تھا ، الیکٹیبلز انکی طرف راغب تھے، دھڑا دھڑ شمولیتیں ہورہی تھی لیکن پھر وقت نے ایسا پلٹا کھایا کہ 2012 کے آخر میں وہی الیکٹیبلز جو تحریک انصاف میں شامل تھے ن لیگ میں جانا شروع ہوگئے، اسکی وجہ نوازشریف اور شہبازشریف کی سٹریٹجی تھی۔

عمران خان کو کاؤنٹرکرنے کیلئے انہوں نے پنجاب حکومت کا سہارا لیا، میٹروبس ، دانش سکولز، لیپ ٹاپس بانٹے ۔ میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کیا، اسٹیبلشمنٹ بھی ن لیگ کیساتھ تھی لیکن ظاہر نہیں ہونے رہی تھی۔ اس وقت زبردستی تحریک انصاف چھڑوانے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئی۔

لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ بجائے عوام کو عمران خان سے متنفرکرنے کے عوام کو اپنےسے ہی متنفر کیا جارہا ہے، نومئی کے واقعے کو استعمال کرکے لوگوں سے زور زبردستی پارٹی چھڑوائی جارہی ہے اور وہ بھی بھونڈے انداز میں،کبھی پریس کانفرنس کرواکر، کبھی ٹاک شوز کرواکر اور کبھی کسی سیاسی جماعت کا دفتر استعمال کرے۔

پارٹی چھڑوانے کا انداز اس قدر بھونڈا ہے کہ جو بھی بندہ گرفتار ہوتا ہے یا اغوا ہوتا ہے کچھ دن بعد تحریک انصاف چھوڑکر گھر چلاجاتا ہے اور اس پر نہ صرف عمران خان کے حامی بلکہ مخالفین بھی مذاق اڑاتےہیں۔عوام جو مذاق اڑاتی ہے وہ الگ سے

اب تک تحریک انصاف سے بیشتر رہنماؤں سے پارٹی چھڑوائی جارہی ہے سب کا سکرپٹ ایک جیسا ہے یا معمولی ردوبدل کی جاتی ہے۔المیہ یہ ہے عثمان ڈار، صداقت عباسی، فرخ حبیب، عامرسلطان چیمہ جیسے بڑے سیاستدان تحریک انصاف چھوڑچکے ہیں جس کے بعد ن لیگ کے رہنماؤں کیلئے میدان خالی ہوتا جارہا ہے اسکے باوجود ن لیگ الیکشن سے گھبرارہی ہے اسکی وجہ کیا ہے؟

اسکی وجہ یہی ہے کہ گاڑی کو الٹا یا ریورس گئیر میں چلایا گیا ہے، بجائے روایتی طریقے سے پارٹی چھڑوانے کے زورزبردستی، اغوا، گرفتاری سے پارٹی چھڑوائی جارہی ہے جو الٹا عمران خان کی مقبولیت میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

اسی وجہ سے تو بڑے بڑے تجزیہ کار کہہ رہےہیں کہ اگر الیکشن ہوں تو صنم جاوید مریم نواز کو، ڈاکٹریاسمین راشد نوازشریف اور عثمان ڈار کی والدہ خواجہ آصف کو ہرادے گی۔یہی وجہ ہے کہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی ن لیگ اور کچھ مخصوص لوگ پریشان ہیں اور آئے دن نیا حربہ استعمال کرتے ہیں جو پہلے سے بھی بھونڈا ہوتا ہے۔

یہ گاڑی ریورس گئیر میں کب تک چلائی جائے گی؟ تب تک چلائی جائے گی جب تک منزل مقصود تک نہیں پہنچ جاتی لیکن یہ مشکل ہے کہ منزل مقصود تک پہنچے، اس سے پہلے ہی راستےمیں گاڑی خدانخواستہ کسی بڑے حادثے کا شکار ہوجائے گی اور اپنے ساتھ ساتھ کئی حادثات کا موجب بنے گی۔


اگر گاڑی منزل مقصود تک پہنچ بھی گئی تو یہ کھٹارا بن جائے گی جسے کوئی مکینک ٹھیک نہیں کرسکے گا اور پھر آخر میں کباڑئیے کو ہی 100 روپے کلو کے حساب سے بیچنا پڑے گی اور پھر کباڑیا اسے لوہے میں تبدیل کرکے لوہا پگھلا کر آگے بیچ دے گا۔

یہ گاڑی جسے کچلنا چاہتی ہے وہ جیل میں بیٹھا ہے، اسے کچلا تو نہیں جاسکے گا لیکن گاڑی کا اپنا ستیاناس ہوجائے گا۔
 

Storm

MPA (400+ posts)
yea BA pass general samaghtay hain kaantay churi say khana khana seekh lia to suub seekh lia, kuch din ki baat hy ain ko pata lag jae ga magar dair bohat ho chuki ho gi or yea jis mulk main jis sehar main hoon gy ain ko nahi baksha jae ga
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
reverse-gea1h1h1.jpg

نومئی کے واقعات کے بعد ہم نے دیکھا کہ گاڑی کو مسلسل الٹے رخ یعنی ریورس گئیر چلایا جارہا ہے۔ڈرائیور جذیاتی ہے یا اناڑی ہے، یہ نہیں کہا جاسکتا۔

گاڑی کو ہمیشہ سیدھے رخ چلایا جاتا ہے، چاہے نارمل سپیڈ میں ، چاہے ہلکی یا تیز سپیڈ میں لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے کہ گاڑی کو بجائے سیدھے چلانے کے الٹے یعنی ریورس گئیر میں چلایا جارہا ہے اور وہ بھی انتہائی تیز رفتاری سے اور ڈرائیور کو بھی پتہ نہیں چلتا کہ پیچھے کون ہے، کیا ہے۔۔ بس وہ اپنی مگن میں فل سپیڈ سے گاڑی چلاتا جارہا ہے اور پیچھے والی گاڑیاں ڈر کر دائیں بائیں ہورہی ہیں۔کچھ حادثات کا سب بن رہی ہیں اور گاڑی خود بھی کسی کی ٹکر سے تباہ ہورہی ہے۔

پاکستانی سیاست بھی آج کل ایسی ہی چل رہی ہے، کسی بھی لیڈر کی مقبولیت کم کرنے کیلئے عوام کو اس سے دور کیا جاتا ہے، ایسے اقدامات کئے جاتے ہیں کہ عوام اسکی بجائے کسی اور طرف راغب ہوں اور کسی پر الزام بھی نہ آئے۔

اگر کسی لیڈر کی مقبولیت کم ہوتی ہے تو پارٹی کے اہم رہنما، الیکٹیبلز، ٹکٹ ہولڈرز اور کارکن بھی اس لیڈر کی طرف دیکھتےہیں جو بہت مقبول ہو اور مقبولیت ختم ہونیوالے کا ساتھ چھوڑدیتے ہیں۔ پہلے کسی سے جماعت چھڑوانے کیلئے اس سے مقتدر حلقے یا جماعت رابطہ کرتی تھی، انہیں ترغیبات او ریقین دہانیاں کراتی تھی ۔

عمران خان 2011 میں بہت مقبول تھا ، الیکٹیبلز انکی طرف راغب تھے، دھڑا دھڑ شمولیتیں ہورہی تھی لیکن پھر وقت نے ایسا پلٹا کھایا کہ 2012 کے آخر میں وہی الیکٹیبلز جو تحریک انصاف میں شامل تھے ن لیگ میں جانا شروع ہوگئے، اسکی وجہ نوازشریف اور شہبازشریف کی سٹریٹجی تھی۔

عمران خان کو کاؤنٹرکرنے کیلئے انہوں نے پنجاب حکومت کا سہارا لیا، میٹروبس ، دانش سکولز، لیپ ٹاپس بانٹے ۔ میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کیا، اسٹیبلشمنٹ بھی ن لیگ کیساتھ تھی لیکن ظاہر نہیں ہونے رہی تھی۔ اس وقت زبردستی تحریک انصاف چھڑوانے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئی۔

لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ بجائے عوام کو عمران خان سے متنفرکرنے کے عوام کو اپنےسے ہی متنفر کیا جارہا ہے، نومئی کے واقعے کو استعمال کرکے لوگوں سے زور زبردستی پارٹی چھڑوائی جارہی ہے اور وہ بھی بھونڈے انداز میں،کبھی پریس کانفرنس کرواکر، کبھی ٹاک شوز کرواکر اور کبھی کسی سیاسی جماعت کا دفتر استعمال کرے۔

پارٹی چھڑوانے کا انداز اس قدر بھونڈا ہے کہ جو بھی بندہ گرفتار ہوتا ہے یا اغوا ہوتا ہے کچھ دن بعد تحریک انصاف چھوڑکر گھر چلاجاتا ہے اور اس پر نہ صرف عمران خان کے حامی بلکہ مخالفین بھی مذاق اڑاتےہیں۔عوام جو مذاق اڑاتی ہے وہ الگ سے

اب تک تحریک انصاف سے بیشتر رہنماؤں سے پارٹی چھڑوائی جارہی ہے سب کا سکرپٹ ایک جیسا ہے یا معمولی ردوبدل کی جاتی ہے۔المیہ یہ ہے عثمان ڈار، صداقت عباسی، فرخ حبیب، عامرسلطان چیمہ جیسے بڑے سیاستدان تحریک انصاف چھوڑچکے ہیں جس کے بعد ن لیگ کے رہنماؤں کیلئے میدان خالی ہوتا جارہا ہے اسکے باوجود ن لیگ الیکشن سے گھبرارہی ہے اسکی وجہ کیا ہے؟

اسکی وجہ یہی ہے کہ گاڑی کو الٹا یا ریورس گئیر میں چلایا گیا ہے، بجائے روایتی طریقے سے پارٹی چھڑوانے کے زورزبردستی، اغوا، گرفتاری سے پارٹی چھڑوائی جارہی ہے جو الٹا عمران خان کی مقبولیت میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

اسی وجہ سے تو بڑے بڑے تجزیہ کار کہہ رہےہیں کہ اگر الیکشن ہوں تو صنم جاوید مریم نواز کو، ڈاکٹریاسمین راشد نوازشریف اور عثمان ڈار کی والدہ خواجہ آصف کو ہرادے گی۔یہی وجہ ہے کہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی ن لیگ اور کچھ مخصوص لوگ پریشان ہیں اور آئے دن نیا حربہ استعمال کرتے ہیں جو پہلے سے بھی بھونڈا ہوتا ہے۔

یہ گاڑی ریورس گئیر میں کب تک چلائی جائے گی؟ تب تک چلائی جائے گی جب تک منزل مقصود تک نہیں پہنچ جاتی لیکن یہ مشکل ہے کہ منزل مقصود تک پہنچے، اس سے پہلے ہی راستےمیں گاڑی خدانخواستہ کسی بڑے حادثے کا شکار ہوجائے گی اور اپنے ساتھ ساتھ کئی حادثات کا موجب بنے گی۔


اگر گاڑی منزل مقصود تک پہنچ بھی گئی تو یہ کھٹارا بن جائے گی جسے کوئی مکینک ٹھیک نہیں کرسکے گا اور پھر آخر میں کباڑئیے کو ہی 100 روپے کلو کے حساب سے بیچنا پڑے گی اور پھر کباڑیا اسے لوہے میں تبدیل کرکے لوہا پگھلا کر آگے بیچ دے گا۔

یہ گاڑی جسے کچلنا چاہتی ہے وہ جیل میں بیٹھا ہے، اسے کچلا تو نہیں جاسکے گا لیکن گاڑی کا اپنا ستیاناس ہوجائے گا۔
بھائی ماڈریٹر صاحب - اگر جان کی امان پاؤں ""یعنی بین ہونے سے بچوں"" تو عرض کروں کہ چھوڑ کر جانے والوں کے گھٹیا پن کی اصلیت میں نے کل دکھانے کی کوشش کی تھی - وفاء کی قیمت اتنی کم ہے ؟؟
ان بیچاروں کو چھوڑو ساری قوم ہی عمران خان پر صرف ترس کھانے پر ہی لگی ہوئی ہے - نو مئی والا جذبہ اب کہیں نظر کیوں نہیں آتا

 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
bhaio tayar ho jaao... khushkhabrion ka season aanay wala hai....

napak harami fauj murdabad

beghairat madar cho general jahanum wasil... inshaAllah
 

saleema

MPA (400+ posts)
بھائی ماڈریٹر صاحب - اگر جان کی امان پاؤں ""یعنی بین ہونے سے بچوں"" تو عرض کروں کہ چھوڑ کر جانے والوں کے گھٹیا پن کی اصلیت میں نے کل دکھانے کی کوشش کی تھی - وفاء کی قیمت اتنی کم ہے ؟؟
ان بیچاروں کو چھوڑو ساری قوم ہی عمران خان پر صرف ترس کھانے پر ہی لگی ہوئی ہے - نو مئی والا جذبہ اب کہیں نظر کیوں نہیں آتا

Lanat teray badsoorat shoodar bhaand potahari maan baap per jenon ne haram khila khila ker Nawaz or Zardari Ka kutta bana Diya..
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
بھائی ماڈریٹر صاحب - اگر جان کی امان پاؤں ""یعنی بین ہونے سے بچوں"" تو عرض کروں کہ چھوڑ کر جانے والوں کے گھٹیا پن کی اصلیت میں نے کل دکھانے کی کوشش کی تھی - وفاء کی قیمت اتنی کم ہے ؟؟
ان بیچاروں کو چھوڑو ساری قوم ہی عمران خان پر صرف ترس کھانے پر ہی لگی ہوئی ہے - نو مئی والا جذبہ اب کہیں نظر کیوں نہیں آتا

الو کے پٹھے جس کو تو ترس کھانا کہہ رہا ہے وہ قوم کا جذبہ ہے قوم صحیح سائیڈ پہ کھڑی ہے

قوم پٹواریوں سے بہت بہتر ہے اور وہ حق کی بات

سوچتی ہے
ہاں لیکن پٹواریوں کو اس سے کیا ہے انہوں نے تو کبھی حق کی بات نہ کی نہ انہیں پتہ ہے حق کیا ہوتا ہے
 

Termitenator

Senator (1k+ posts)
Alhamdulillah "Project Great Reset" is in full action and loud screams are a proof that progress is as planned. Now, only one decision pending, i.e, Hang or Rot!


😜🤪😄😝😆😀😃😁😂
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
بھائی ماڈریٹر صاحب - اگر جان کی امان پاؤں ""یعنی بین ہونے سے بچوں"" تو عرض کروں کہ چھوڑ کر جانے والوں کے گھٹیا پن کی اصلیت میں نے کل دکھانے کی کوشش کی تھی - وفاء کی قیمت اتنی کم ہے ؟؟
ان بیچاروں کو چھوڑو ساری قوم ہی عمران خان پر صرف ترس کھانے پر ہی لگی ہوئی ہے - نو مئی والا جذبہ اب کہیں نظر کیوں نہیں آتا


پھوجی بیرک میں جنم لینے والےتم جیسے پٹواری حرامجادوں کے گھر میں
جِگ جِگ کے لئے داخل ہونے والوں کو" خوش آمدید" کہنے کا ایک منفرد انداز ۔ ۔ ۔ ۔

Colorful-Condoms-Hanging-On-Rope-1296x728-header.jpg