خیبرپختونخوا (کے پی کے) حکومت نے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی۔ ف) کے باوردی محافظ دستے کیخلاف کارروائی کا اعلان کردیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مسلح جتھے بنانا آئین پاکستان اور نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہے ، جمعیت علمائے اسلام کیخلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ فوج اور پولیس کے علاوہ کوئی دوسری ملیشیا نہیں ہو سکتی، جے یو آئی نے آرٹیکل 152 کی خلاف ورزی کی ہے۔ ایک جتھے کو لا کر خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کیا چاہتے ہیں ، آپ نے اگر احتجاج کرنا ہے تو کریں آپ کو کسی نے نہیں روکا ہے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر سے حکومت کیخلاف اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔
گذشتہ دنوں جے یو آئی کی جانب سے مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں پشاور میں اپنے باوردی رضاکاروں کیلئے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا جس پر اسے حکومت کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات جے یو آئی کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات 18 اکتوبرکوہوگی، مولانا فضل الرحمان 18 اکتوبرکوشہباز شریف سے لاہورمیں ملاقات کریں گے۔
ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی تصدیق کی ہے کہ شہباز شریف اور فضل الرحمان 18 اکتوبر کو مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے، دونوں رہنماؤں کی پریس کانفرنس ماڈل ٹاؤن لاہور میں شام ساڑھے سات بجے ہوگی۔
کے پی حکومت کا جے یو آئی کے ’باوردی‘ محافظ دستے کیخلاف کارروائی کا اعلان
مسلح جتھے بنانا آئین کی خلاف ورزی ہے ، جے یو آئی کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے گی، صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی
urdu.geo.tv