کے پی، پنجاب الیکشنز پر از خود نوٹس، پاکستان بار کونسل کو تحفظات کیوں؟

pbciaahha.jpg

چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں الیکشن نہ کروانے کا ازخود نوٹس لے لیا ہے، سماعت کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا نو رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا گیا، کیس کی سماعت آج ہوگی۔

پاکستان بار کونسل نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے ازخود نوٹس کیس میں 9 رکنی بینچ کی تشکیل پر تحفظات کا اظہار کردیا، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ایڈوکیٹ ہارون رشید نے کہا بہتر ہوتا کہ فل کورٹ تشکیل دی لیکن اگر فل کورٹ نہیں بھی تشکیل دی جاتی تو کم از کم دو ججز کو شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1628677767314444288
انہں نے کہا کہ دونوں جج صاحبان پر اعتراضات بھی سامنے آچکے تھے، اس کے ساتھ ساتھ جج صاحبان غلام محمود ڈوگر کیس میں اپنا مائنڈ بھی سامنے لا چکے ہیں اور اتنخابات کے انعقاد کو الیکشن کمیشن کی ذمہ داری قرار دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا از خود نوٹس میں فریق بننے کا فیصلہ مشاورت سے کریں گے، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رض پاشا نے کہا اعتراضات سے بچنے کیلئے بہتر تھا کہ سینئر 9 ججز کو شامل کرلیا جاتا، ہماری کوشش ہے کہ سیاسی معمالات میں فریق نہ بنیں، سیاسی مقدمات میں بینچ کی تشکیل میں پسند نہیں ہونا چاہیے۔

اس پر فوادچوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ سپریم کورٹ کو متنازعہ بنانے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔بار کونسل کا حکومتی دھڑا شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کے خلاف منظم مہم میں ملوث ہے وکلاء اس جتھے کا راستہ روکیں گے اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر جعلی ریفرینس جو نون لیگ کے وکیل کر رہے ہیں ان کو مسترد کرتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1628688125449871361
 

Back
Top