ان حرام خور صحافیوں کا شروع سے یہی طریقہ ہے
یہ ہر وقت روتے روتے رہیں گے.....او جی فلاں کو دیکھو سزا نہیں ہو رہی، عدالتیں مجبور ہیں، قانون کمزور ہے، یہ ہے، وہ ہے
جیسے ہی کسی کو سزا سنائی جاۓ وہ انہیں مظلوم ترین شخص نظر آنے لگتا ہے
جیسے کاشف عباسی اور ارشد شریف نے پانامہ مقدمے پر پورا سال شو کیے
جب گنجے کو اور اسکی فراڈن سنپولی کو سزا ہو گئی تو دونوں نے الٹے سُروں میں ناچنا شروع کر دیا
یا جیسے اس وقت حامد میر کو نیفا پوڈری سے عشق ہو چلا ہے
اصل میں یہ حرامی صحافی ہی معاشرے کا اصل ناسور ہیں....انہی کے دم سے نواز شریف جیسے حکمران قوم کے ایک بڑے حصے کو بیوقوف بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں
لعنت ہے حامد میر جعفر
note : copy paste from SahirShah post