
ملک بھر میں بجلی کا بحران شدید ہوتا جارہا ہے اور کراچی کے شہریوں کیلئے صورتحال خطرناک ہو گئی ہے، کے الیکٹرک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، جس سے شہر میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو مزید گیس دینے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ کے الیکٹرک کو گیس کے بلوں کی ادائیگی کا کل آخری روز ہے، اگر ادائیگی نہ کی گئی تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، اور اپنے آخری بل تاحال ادا نہیں کیے، کے الیکٹرک پر 2.46 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ 8.6 ارب کی ایک اور ادائیگی 3 جون 2022 کو واجب الادا ہوجائیگی۔
جب کہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتیں 5 گنا بڑھنے سے ادائیگی کرنے میں مشکلات ہیں، اس وقت آر ایل این جی سے 500 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے، 500 میگاواٹ سسٹم سے نکلنے سے شہر میں مزید 5 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ بڑھ جائے گی۔
یاد رہے کہ فی الحال بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کے تقسیم کار علاقوں میں جا رہی ہے۔ اگر گیس کی سپلائی میں مزید کمی کی گئی تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 17 گھنٹے تک پہنچ جائے گا، جبکہ صنعتی اور انڈسٹریل علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kE-karachi-loadsheding.jpg