کیا وفاقی وزیر اسد عمر آئندہ الیکشن کراچی سے لڑیں گے؟

asdii1i12i1.jpg


نجی چینل جیو نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت وفاقی وزیر اسد عمر کو آئندہ الیکشن کراچی سے لڑوانے پر غور کر رہی ہے۔

اسد عمر 2018 میں اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے تاہم اب ان کا حلقہ تبدیل کرنے پر غور ہور ہا ہے اور اسلام آباد سے زلفی بخاری ان کی جگہ تحریک انصاف کا امید وار بنانےپر بات چیت چل رہی ہے۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ زلفی بخاری آج کل این اے 56 اٹک میں انتہائی متحرک ہیں جہاں سے 2018 کے تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے میجر(ر) طاہر صادق منتخب ہوئے تھے لیکن انہوں نے این اے 56کی سیٹ چھوڑکر این اے 55کی سیٹ اپنے پاس رکھ لی تھی۔

بعدازاں تحریک انصاف کے آپسی اختلافات کی وجہ سے این اے 56سےمسلم لیگ ن کے ملک سہیل منتخب ہوئے جو الیکشن 2013 میں تحریک انصاف کے امیدوار تھے۔

زلفی بخاری کے این اے 56 میں متحرک ہونے سے یہ تاثر جارہا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں این اے 56 میں تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے کیونکہ اس حلقے میں انکی برادری کا مضبوط ووٹ بنک موجود ہے اور انکے چچاسید اعجاز بخاری بھی اٹک سے منتخب ہوئے تھے جو صوبائی وزیر ہیں۔

اگر زلفی بخاری اسلام آباد سے الیکشن لڑتے ہیں تو اس صورت میں اسد عمر کراچی کے اس حلقے سے امیدوار ہوسکتے ہیں جہاں سے صدرپاکستان عارف علوی الیکشن میں منتخب ہوتے رہےہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد عمر نے کراچی پر خصوصی توجہ دینا شروع کر دی ہے اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی حیثیت سے کراچی کیلئے وفاقی حکومت کے تمام میگاپروجیکٹس کی نگرانی کر رہے ہیں ۔گرین لائن بس پراجیکٹ بھی انہی کی نگرانی میں مکمل ہوا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں وہ حکومت مسلط ہے جو کچھ بھی نہیں کرتی، کراچی میں زیادہ تر منصوبے تو وفاق کے ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس جلد مقامی اور صوبائی حکومت دونوں نہیں بچیں گے۔


انہوں نے کہا کہ کراچی ٹرانسپورٹ کے بہترین نظام کے لیے ترستا تھا، الحمدللہ ٹرانسپورٹ کا آغاز ہوگیا، وزیر اعلی سندھ نے ایک بار کہا کہ اسد اب منصوبہ نہیں بناسکیں گے، کراچی سرکلر ریلوے ایک جدید طرز کا منصوبہ ہے، منصوبہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں شروع ہونے جارہا ہے، کے سی آر کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کررہا ہوں۔
 
Last edited:

Back
Top