ایک اہم مسئلہ جو پچھلے ھفتے بھر سے عمرانی باندروں کی نظر سے غائب ہے - وہ نیب چیئرمین کا عمران خان کا نام لے کر اسے ذلیل کروانے والا ہے
موصوفایک عرصے سے ڈگڈگی بج رھے تھے کہ جی ہم نے چوروں سے آٹھ سو بیس ارب روپے نکلواۓ لئے ہیں - جب بھی نیب چیئرمین یہ بات کہتا تھا تو ایک ڈسکو شروع ہوتی تھی اور سماء بنتا تھا جو کسی دوسری دنیا کا لگتا تھا - مزے کی بات کہ اس ڈگڈگی پر صرف عمرانی بوجے ہی نہیں ناچتے تھا --- بلکہ عمران خان خد بھی ناچتا تھا - یہ ڈگڈگی سن کر عمران خان نے بھی بیشمار ٹویٹیں چھوڑی ہوئی ہیں
پھر ہوا یہ کہ ظالم پبلک اکونٹس کمیٹی نے کہیں سیکٹری فائنانس سے پوچ لیا کہ وہ آٹھ سو بیس ارب کی خطیر رقم سرکار کے کون سے خزانے میں جمع ھوئی ہے - تو بےشرم سیکٹری فائنانس نے بھانڈا پھوڑ دیا کہ جی وہ تو عمرانی بوجے نچانے کے لئے نیب چیئرمین صاجب نے بولا تھا - سرکار کے پاس تو ساڑھے چھے عرب سے زیادہ کچھ نہیں آیا
اس پر ظالم پبلک اکونٹس کمیٹی نے نیب چیئرمین کو بلا لیا کہ آ کے ذرا حساب کتاب تو دیکھاؤ نا یار --- تم نے چوروں سے اتنی لمبی رقمیں نکلوا لی ہیں اور عمرانی حکومت اتنی پکھی ننگی کیوں ہے ؟؟؟
ہوا یہ کہ نیب نے جھوٹ بولا کہ جی عمران خان نے نیب چیرمین کو یہ حساب دینے سے منع کر دیا ہے - اب چیرمین کی جگہ کوئی چھوٹا موٹا افسر آے گا اور آ کے یبلیاں مار کے کمیٹی کو اس کی اوقات سمجھا دے گا - ظالم پبلک اکونٹس والوں نے رولا شولا ڈال کہ پتا کروا ہی لیا کہ کیا واقعی عمران خان نے منع کیا --- توا بھی تک کی جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق عمران خان نے کوئی ایسا حکم جاری نہیں کیا تھا
یعنی چیرمین نیب نے عمران خان کو پھسڈی سارا بندہ سمجھ لیا کہ جو میرے جھوٹوں پر ٹوٹیں مار سکتا ہے میں اس کا نام لے لوں گا تو کیا ؟؟؟
اب عمران خان پر ہے کہ بات کلیر کیا اس نے یہ حکمنامہ جاری کیا تھا یا وہ ایک پھسڈی وزیر اعظم ہے جس کا نام لے کر ھر بندہ جو مرضی کرتا رھے
موصوفایک عرصے سے ڈگڈگی بج رھے تھے کہ جی ہم نے چوروں سے آٹھ سو بیس ارب روپے نکلواۓ لئے ہیں - جب بھی نیب چیئرمین یہ بات کہتا تھا تو ایک ڈسکو شروع ہوتی تھی اور سماء بنتا تھا جو کسی دوسری دنیا کا لگتا تھا - مزے کی بات کہ اس ڈگڈگی پر صرف عمرانی بوجے ہی نہیں ناچتے تھا --- بلکہ عمران خان خد بھی ناچتا تھا - یہ ڈگڈگی سن کر عمران خان نے بھی بیشمار ٹویٹیں چھوڑی ہوئی ہیں
پھر ہوا یہ کہ ظالم پبلک اکونٹس کمیٹی نے کہیں سیکٹری فائنانس سے پوچ لیا کہ وہ آٹھ سو بیس ارب کی خطیر رقم سرکار کے کون سے خزانے میں جمع ھوئی ہے - تو بےشرم سیکٹری فائنانس نے بھانڈا پھوڑ دیا کہ جی وہ تو عمرانی بوجے نچانے کے لئے نیب چیئرمین صاجب نے بولا تھا - سرکار کے پاس تو ساڑھے چھے عرب سے زیادہ کچھ نہیں آیا
اس پر ظالم پبلک اکونٹس کمیٹی نے نیب چیئرمین کو بلا لیا کہ آ کے ذرا حساب کتاب تو دیکھاؤ نا یار --- تم نے چوروں سے اتنی لمبی رقمیں نکلوا لی ہیں اور عمرانی حکومت اتنی پکھی ننگی کیوں ہے ؟؟؟
ہوا یہ کہ نیب نے جھوٹ بولا کہ جی عمران خان نے نیب چیرمین کو یہ حساب دینے سے منع کر دیا ہے - اب چیرمین کی جگہ کوئی چھوٹا موٹا افسر آے گا اور آ کے یبلیاں مار کے کمیٹی کو اس کی اوقات سمجھا دے گا - ظالم پبلک اکونٹس والوں نے رولا شولا ڈال کہ پتا کروا ہی لیا کہ کیا واقعی عمران خان نے منع کیا --- توا بھی تک کی جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق عمران خان نے کوئی ایسا حکم جاری نہیں کیا تھا
یعنی چیرمین نیب نے عمران خان کو پھسڈی سارا بندہ سمجھ لیا کہ جو میرے جھوٹوں پر ٹوٹیں مار سکتا ہے میں اس کا نام لے لوں گا تو کیا ؟؟؟
اب عمران خان پر ہے کہ بات کلیر کیا اس نے یہ حکمنامہ جاری کیا تھا یا وہ ایک پھسڈی وزیر اعظم ہے جس کا نام لے کر ھر بندہ جو مرضی کرتا رھے