کیا مولانا واقعی تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھے؟

tah111k11k1.jpg

کچھ روز قبل مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے حق میں نہیں تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے عین آخری وقت پر تحریک عدم اعتماد لانے پر زور دیا گیا ورنہ اب تک انتخابات ہو جاتے۔پیپلزپارٹی آخری وقت میں وعدے سے پھرگئی تھی۔

اگر مولانا فضل الرحمان کے مارچ 2022 سے اب تک کے بیانات کو دیکھا جائے تو تحریک عدم اعتماد لانے میں سب سے زیادہ مولانا فضل الرحمان ہی پیش پیش تھے۔

گزشتہ سال جنوری میں مولانا فضل الرحمان زور لگاکر کہتے تھے کہ کچھ بھی کرو عمران خان کو ہٹاو۔
https://twitter.com/x/status/1699974938168639561
اسکے بعد فروری 2022 میں مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا ، ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک وفد تشکیل دیا گیا ہے جو اتحادی جماعتوں سے رابطے کرے گا جبکہ ’وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔‘

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کا اختیار اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو دیا گیا ہے۔’پیپلز پارٹی اور حکومتی اتحادیوں سے مل کر عدم اعتماد کی تحریک کامیاب کرائیں گے۔‘

دو امارچ 2022 کو ابھی تحریک عدم اعتماد آئی بھی نہیں تھی تو مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کردیا تھا کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں ۔


ان کاکہناتھا کہ امپائر بظاہر نیوٹرل نظر آ رہے ہیں، ہم نے امپائر سے کوئی سپورٹ نہیں لینی، ہم نے امپائر سے حکومت کی سپورٹ ختم کرانا تھی۔

تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد 22 مارچ کو مولانا نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے۔ایم کیوایم کو تحریک عدم اعتماد کیلئے منانے میں مولانا کا کلیدی کردار تھا۔
https://twitter.com/x/status/1699838401997074840 https://twitter.com/x/status/1700229917907017801
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد مولانا کی جماعت نے سب سے اچھی وزارتوں پر ہاتھ صاف کئے۔ اکرم درانی کے بیٹے کو ڈپٹی اسپیکر بنوایا، اپنے بیٹے کو وزیرمواصلات، وزارت حج و مذہبی امور اور ہاؤسنگ کی وزارت اڑالی اور خیبرپختونخوا میں اپنے سمدھی کو گورنر بنوایا

اس حوالے سے عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سےعدم اعتماد نہیں کرنے کا بیان اور ملبہ پاکستان پیپلزپارٹی پر ڈالنے کی کوشش حقائق کے سراسر منافی ہے، درحقیقت عمران خان کے بذریعہ جنرل باجوہ بھجوانے گئے پیغام پر عدم اعتماد سے پیچھے نا ہٹنے کا موقف خود مولانا صاحب کا تھا۔
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

اس مردود ملاں کی کذب بیانی سے تو اسکا گورو شیطان بھی ڈرتا ہو گا
 

tracker22

MPA (400+ posts)
یہ مردو مُنافق خود اپنی تقریر میں کہ چُکا ہے کہ اس نے بذات خود عمران خان کو سازش کر کے ہٹایا تھا ، اسکی تقریر سوشل میڈیا پر موجود ہے ، یہ بدبخت اب دوبارہ بکواس کر کے اپنی دُکان چلانے کی کوشش کر رہا ہے
 

Back
Top