کیا مولانا اسد محمود گورنر پختونخوا بننے جا رہے ہیں؟ حقیقت سامنے آ گئی

11molananasadmehmoodksd.png

حکومت کی طرف سے لائی گئی 26 ویں آئینی ترامیم سینٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور ہو چکی ہے اور اب چیف جسٹس سپریم کورٹ کی تقرری سنیارٹی کی بنیاد کے بجائے ایک کمیٹی کرے گی۔

دوسری طرف 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر خبریں زیرگردش ہیں کہ جمعیت علماء اسلام خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لا رہی ہے وزیراعظم شہبازشریف نے گورنر کا عہدہ جے آئی یو کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

26 ویں آئینی ترمیم کے بعد زیرگردش خبروں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فیصل کریم کنڈی کو گورنر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ پر جمعیت علماء اسلام کے مولانا اسعد محمود کو بطور گورنر کے پی کے نامزد کیا گیا ہے تاہم خیبرپختونخوا میں عدم اعتماد اور گورنر فیصل کریم کنڈی کو ہٹا کر ان کی جگہ مولانا اسعد محمود کو گورنر بنائے جانے کی جے یو آئی کی طرف سے تردید کر دی گئی ہے۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: دھماکہ دار خبر ، کے پی میں تحریک عدم اعتماد لینے کے لیے تیاریاں شروع ، بہت جلد جس کے سلسلے میں پہلے گورنر کے پی کی تبدیلی ! وزیر اعظم نے گورنر کے فیصل کریم کنڈی کو عہدے سے ہٹا دیا اور جے یو آئی نے گورنر کے پی کے لیے مولانا اسعد محمود کو نامزد کر دیا!

https://twitter.com/x/status/1848377727067328754
جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے سوشل میڈیا پر زیرگردش خبریں سامنے آنے کے بعد وضاحت جاری کرتے ہوئے ٹوئٹر (ایکس) پیغام میں لکھا: سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود کو گورنر خیبرپختونخوا بنانے کی خبریں 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کی تاریخی اور کامیاب کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی بھونڈی سازش کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

اسلم غوری کا بیان میں کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہونے والے عناصر اب سربراہ جے یو آئی کی کردارکشی پر اتر آئے ہیں۔ قوم ایسے عناصر کو اچھی طرح سے جانتی ہے اور ایسی جھوٹی خبریں صحافتی اقدار کے منافی ہیں، اس خبر میں کسی قسم کی سچائی نہیں ، یہ من گھڑت اور جھوٹی پر مبنی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1848376450807668863
 

Back
Top