
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی میں قبضے کی زمین پر پارک، مسجد اور کلب کی تعمیر پر انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں طارق روڈ پارک اراضی، کلب اور مسجد کی تعمیر سمیت جھیل پار اور اطراف میں قبضہ کی گئی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ طارق روڈ پر اس مقام پر تو ایک پارک ہوا کرتا تھا یہاں دلکشاں کلب کیسے بن گیا؟
اس موقع پر پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی کے وکیل نےعدالت کو آگاہ کیا اب اس جگہ پر ایک مسجد بھی تعمیر کردی گئی ہے، اگر سوسائٹی کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے تو امن و امان کا مسئلہ درپیش آتا ہے۔
جسٹس قاضی امین نے وکیل کی بات سن کر ریمارکس دیئے کہ قبضے کا سب سے آسان طریقہ ہے کہ اس جگہ پر مسجد تعمیر کردی جائے یا کوئی قبر بنادی جائے، کیا کسی کو پتا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ کی توسیع کیسے ہوتی ہے؟ کیا قبضہ کی گئی زمینوں پر تعمیر مسجدوں میں نماز ہوسکتی ہے؟
عدالت نے اس معاملے پر انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ عدالت کو وضاحت دی جائے کہ پارک کی جگہ پر کلب اور مسجد کیسے تعمیر ہوئی۔
سپریم کورٹ نے اس حوالے سے محکمہ اوقاف، مذکورہ مسجد کی انتظامیہ کو کل تک جواب داخل کروانے کا حکم بھی جاری کرتے ہوئے، دلکشاں کلب کے خلاف کارروائی اور پارک اراضی سے تمام غیر قانونی تعمیرات ختم کروانے کا حکم جاری کردیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10scnamqabzamasjif.jpg