نجی چینل سے منسلک معروف صحافی و تجزیہ کار صابر شاکر چند روز سے اے آر وائی یا سوشل میڈیا پر نظر نہیں آ رہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا انہیں آف ایئر کر دیا گیا ہے اگر ایسا ہے تو کس کے دباؤ پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
اسی حوالے سے سمیع ابراہیم نے ٹوئٹ کیا جس میں کہا کہ صابر شاکر کہاں ہیں؟ ان کو آف ایئر کرنے کیلئے دباؤ کہاں کی جمہوریت اور آزادیِ صحافت ہے؟ ایسے اقدامات نام نہاد جمہوریت پسند حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔
دیگر صارفین نے کہا کہ صابر شاکر کل سے ٹویٹر پر ایکٹیو نظر نہیں آ رہے خیریت آپ کدھر ہیں اللہ آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور ان فسادیوں کے شر سے بچائے، آمین
وسیم عباسی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق اے آر وائی کے صابر شاکر کو بھی آف ائیر کر دیا گیا ہے۔ کسی بھی صحافی کو کام سے روکنا قابل مذمت ہے۔
ثاقب تنویر نے دعویٰ کیا کہ یہ بھی سنا ہے کہ وہ کسی اور ملک شفٹ ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر حسن بھٹی نے کہا کہ اے آر وئی کے صحافی صابر شاکر کو کس جرم کی پاداش میں آف ائیر کیا گیا ہے؟ آواز دبا دینے سے بات کرنے والے ختم ہو جائیں گے؟
بشیر چوہدری نے سوال اٹھایا کیا صحافتی تنظیمیں صابر شاکر صاحب کو آف ایئر کرنے پر بھی ویسا ہی احتجاج کریں گی جیسا حامد میر صاحب کے لیے کیا گیا تھا؟
ساغر نے کہا کہ صبر شاکر صاحب کو آن ائیر کرو اس حکومت نے ان کو آف ا یئر کیا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔