
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ميری تبديلی کی خبروں ميں صداقت نہيں ہے، وزيراعظم نے مجھ سے ناراضگی کا اظہار نہيں کيا۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام 'ندیم ملک لائیو' میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیسز پر بریفنگ کا مقصد ایسے کیسز کی اہمیت اجاگر کرنا ہوتا ہے مگر چالان عدالت میں جمع ہونے کے بعد فیصلہ عدالت کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون یہ کہتا ہے کہ سماعت روزانہ کی بنياد پر ہونی چاہيے، حکومت نے روزانہ سماعت کی درخواست دی ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر 2 سے 3 ہفتوں کی تاریخیں کیوں ملتی ہے۔ پاکستان کے ہر شہری کا سوال ہے کہ ایک کیس 10،10 سال کیوں چلتا ہے، اس نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
شہزاد اکبر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اگر احتساب کے عمل پر ناخوشی کا اظہار کیا بھی ہے تو وہ متعلقہ اداروں سے ہی ہوسکتی ہے۔
وزیراعظم نے آج بھی اس حوالے سے وزارت قانون کے ساتھ ایک طویل ملاقات کی ہے، وزارت قانون نے ایک مجوزہ مسودہ پیش کردیا ہے جسے منظوری کےلیے پہلے کابینہ اور پھر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
مشیراحتساب کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگ کرپشن کیسز کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، عدالتی کیسز او سیاست کا معاملہ الگ الگ ہے ان سب باتوں سے کرپشن کیسز کے ثبوت ختم نہیں ہونگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں اور یہ ضروی بھی نہیں کہ پی ڈی ایم کا امیدوار ن لیگ سے ہو بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اب تو ن ليگ ميں 4اميدواروں کی بات ہورہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahbaz11.jpg