کیا سپریم کورٹ کا یو ٹیوب چینل ڈالروں کیلئے یہ فیک نیوز نہیں پھیلا رہا؟مطیع

qzzih11i1h.jpg

گزشتہ روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوشل میڈیاکو ایک وبا قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ آج کل نئی وباء پھیلی ہوئی ہے، سوشل میڈیا کی، اس کا بھی پریشر ہوتا ہے

کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ تصدیق جیلانی نے سوشل میڈیا کی وجہ سے کمیشن کی سربراہی سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تصدق جیلانی سے متعلق عجیب عجیب باتیں ہوئیں مجھے شرم آئی، مہذب معاشرے میں ایسی باتیں ہوتی ہیں؟مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں؟

اس پر مطیع اللہ جان نے کہا کہ چیف جسٹس اپنے سابق چیف جسٹس پر سوشل میڈیا کے دباؤ میں آ کر کمیشن کی سربراہی سے انکار کرنے کا الزام لگا رہے ہیں، اب کیا سپریم کورٹ کا یو ٹیوب چینل ڈالروں کے لئیے یہ فیک نیوز نہیں پھیلا رہا؟ سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی نے خط میں واضح طور پر کمیشن سے دستبردار ہونے کی وجہ آئین اور قانون بتائی گئی تھی نہ کہ سوشل میڈیا کا دباؤ۔

انہوں نے مزید کہا کہ
دیکھا جو تیر کھا کہ کمین گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
https://twitter.com/x/status/1775596780081582360
اینکر عمران ریاض نے قاضی فائز عیسیٰ سے سوال کیا کہ قاضی فائز عیسی سے سوال ہے کہ جو ریٹائر جج سوشل میڈیا کے دباؤ سے بھاگ گیا وہ چھ ججز کو دباؤ سے نکالے گا؟ کیسے ممکن ہے؟
https://twitter.com/x/status/1775759384179519874
اسد طور نے کہا کہ قاضی فائز عیسٰی کہتے ہیں سوشل میڈیا نے ملک تباہ کرنے کا فیصلہ کر لیا،اسد طور نے کہا کہ سوشل میڈیا تو 2010 میں آیا تھا اس سے پہلے ملک کس نے تباہ کیا؟
https://twitter.com/x/status/1775600737038336090
 

ranaji

President (40k+ posts)
جب چند زانی شرابی حرامی غدار جرنیلوں نے بنگالی سول آبادی پر وار کرائم کرکے نطفہ حرامی حرام زدگی اور ملک دشمنی کرکے انڈیا سے مار کھا کر ترانوے ہزار پتلونیں اترواکر زلت ناک شکست کھا ئی اور پھر اپنی جان بچانے کے لئے یہ ملک توڑ دیا اس وقت تو سوشل میڈیا نہیں تھا پھر ان زانی شرابی حرامی غدار نطفہ حرام خنزیری نسل کے غدار ناپاک کرپٹ جرٗنیلوں نے کونسے شیطانی چرخے کے انڈر پریشر ہو کر ملک توڑا تھا ؟