
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کے مطابق کیا لاٹھیاں اٹھائے افراد نے جاوید لطیف کو ان کے حلقے سے بھاگنے پر مجبور کیا
سابق وفاقی وزیر ورہنما پاکستان مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف سے متعلق آج سوشل میڈیا ویب سائٹس پر چلنے والی ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر ان کی ویڈیو شیئر کر کے دعوے کیے جا رہے تھے کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے لیے جب اپنے حلقے پہنچے تو مقامی افراد مشتعل ہو گئے اور ان پر چڑھ دوڑے۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی تھی جس میں ایک ہجوم کو میاں جاوید لطیف کے پیچھے لاٹھیاں اٹھائے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1740711992137286110
سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھنے سے لگتا ہے کہ لاٹھیاں اٹھائے ہوئے بہت سے افراد نے میاں جاوید لطیف کو ان کے حلقے سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ مشتعل ہجوم سے بچنے کے لیے لیگی رہنما کو موٹرسائیکل پر سوار ہو کر جانے کی پیشکش کی گئی کیونکہ بدنظمی میں کچھ لوگ ہجوم کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ واقعے کی حقیقت جاننے کی کوشش کی گئی تو پتا چلا کہ یہ ویڈیو نومبر 2017ء میں ریکارڈ کی گئی پرانی ویڈیو ہے۔
https://twitter.com/x/status/1740722622382608401
صابر شاکر کے فین پیج سے ایک ویڈیو ایکس (ٹوئٹر) پر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ: مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کی پٹائی، وہ اپنے حلقے میں عوام سے ووٹ مانگنے کیلئے گئے تو عوام نے انکار کر دیا تو بدمعاشی پر اتر آئے۔ عوام نے جاوید لطیف کی مکوں، لاتوں اور ڈنڈوں سے تواضع کی جس کے بعد جاوید لطیف موٹرسائیکل پر بیٹھ کر بھاگ کر جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔
https://twitter.com/x/status/1740722487682597233
یاد رہے کہ 2017ء میں جب مسلم لیگ ن اقتدار میں تھی تو ملک بھر میں توہین مذہب کے قوانین میں تبدیلی کی افواہوں کے بعد پرتشدد مظاہر شروع ہو گئے تھے اور شیخوپورہ میں میاں جاوید لطیف پر ایک ہجوم کی طرف سے حملہ کیا گیا تھا ۔ جاوید لطیف کے علاوہ بھی بہت سے سیاستدانوں کو ایسے ہجوم کا سامنا کرنا پڑا تھا جن میں اس وقت کے وزیر قانون زاہد حامد کی بھی شامل تھے جن کی رہائشگاہ پر حملہ ہوا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13javevdvfactchhckjskdh.png