کیا خاورگھمن ضمانت لینے کیلئے لاہور ہائیکورٹ برقع پہن کر آئے؟ جیو کے صحافی کے دعوے پر خاورگھمن کا طنزیہ تبصرہ
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے جیو کے عدالتی رپورٹر عبدالقیوم صدیقی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز (12 اگست) ایک چیمپئین روپ بدل کر برقعے میں لاہور ہائی کورٹ آیا سات دن کی حفاظتی ضمانت اور متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم جسٹس صفدر سلیم شاہد کی عدالت سے ملا اوردوسرے دروازے سے نکل گیا ۔
انہوں نے مزید کہنا تھا کہ وکیل کا تعلق پلاٹوں والے منصف کے خاندان سے ہے ۔
اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ برقعہ میں رہنے دو برقعہ نہ اٹھاؤ برقعہ جو اٹھ گیا تو بھید کھل جائے گا ، اسے کہتے صحافتی گھمن گھیریاں
اس پر اے آروائی کے صحافی عابدخان نے کہا کہ اے آر وائی اسلام آباد کے بیورو چیف خاورگھمن کی لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کے بعد بقول عبدالقیوم صدیقی برقعہ میں چھپ کر اپنے وکیل ابوذرسلمان نیازی کے ساتھ خفیہ راستے سے نکلنے کی لیک ویڈیو سامنے آ گئی۔
خاورگھمن کے وکیل ابوذرسلمان نیازی نے اسے پروپیگنڈا قرار دیا اور کہا کہ خاورگھمن کے خلاف پروپیگنڈا بالکل جھوٹ، من گھڑت، من گھڑت اور مضحکہ خیز ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ خاور گھمن سب کے سامنے 11 بجکر 45 منٹ پر میرے ساتھ جی پی او گیٹ سے لاہور ہائی کورٹ آئے اور 2 بجے ہم عدالت سے روانہ ہوئے۔ حفاظتی ضمانت ہرشہری کا حق ہے۔
اس پر خاورگھمن نے دلچسپ ردعمل دیا اور کہا کہ ویسے کسی دن برقعہ بھی ٹرائی کرنا چاہیے۔ لیکن اگر برقعہ پہنتے تو عابد بھائی ہماری اتنی خوبصورت تصویر کیسے بناتے۔ آپ دونوں کی مہمانداری کا بہت شکریہ۔
انہوں نےمزید کہا کہ میراثی مطلب کامیڈین کا کام جگت لگانا ہوتا ہے۔ اس کی داد کھل کر مسکراہٹ ہوتی ہے۔ اور بس۔