سپریم کورٹ کے حکم پر ت
جاوزات کیخلاف آپریشن کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، مختلف شہروں میں تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، تجاوزات کیخلاف آپریشن کراچی سمیت پورے ملک میں ہورہا ہے، جس سے شہری مطمئن دکھائی دے رہے ہیں مگر تجاوزات کیخلاف آپریشن سے جو لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ حکومت سے ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ بحث زبان زدعام ہے کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن درست اقدام ہے یا غلط، بحیثیت شہری میری رائے یہ ہے کہ یہ درست اقدام ہے، اس حوالے سے میری بہت سے شہریوں سے بات چیت ہوئی وہ بھی تجاوزات کیخلاف آپریشن سے خوش دکھائی دیتے ہیں، حکومت کو یہ قدم بہت پہلے اٹھا لینا چاہئے تھا
لیکن جب بھی تجاوزات کیخلاف آپریشن کی بات ہوتی تھی، سیاست آڑے آجاتی تھی مگر اس بار سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بلاتفریق کارروائی کی گئی اور تجاوزات کیخلاف کامیاب آپریشن ہوا، جو اب بھی جاری ہے۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن سے ایک طرف قانون کی بالادستی قائم ہوئی ہے اور دوسری طرف مصروف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بہتر ہونے کی توقع پیدا ہوگئی ہے، تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں، چبوتروں کے سبب ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوتی تھی لیکن اب ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی مصروف ترین شاہراہوں پر سفر کچھ آسان ہوگیا ہے۔
کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن میں تجاوزات کیخلاف آپریشن ہوا تو مشتعل افراد نے کے ڈی اے کی ٹیم پر حملہ کردیا گیا، جس سے حالات کشیدہ ہوئے، عوام کو چاہئے کہ وہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کرنیوالی مقامی انتظامیہ کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور ان کا ساتھ دیں، کیونکہ وہ جو بھی کررہے ہیں سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کر رہے ہیں اور درست کر رہے ہیں۔
شہری انتظامیہ کے اداروں نے انسداد تجاوزات آپریشن کے حوالے سے تمام اضلاع کی رپورٹ تیار کرلی ہے، جس کے مطابق ایک ماہ کے دوران 7 ہزار دکانیں اور 10 ہزار سے زائد سن شیڈ گرائے گئے، جبکہ آپریشن میں 5 ہزار سے زائد وال فکسچر، 2 ہزار سے زائد تھلے اور چبوترے گرائے گئے، کارروائی میں ایمپریس مارکیٹ میں بھی 2 منزلہ غیر قانونی عمارت گرائی گئی۔
https://www.samaa.tv/urdu/blogs/2018/12/1363132/

جاوزات کیخلاف آپریشن کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، مختلف شہروں میں تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، تجاوزات کیخلاف آپریشن کراچی سمیت پورے ملک میں ہورہا ہے، جس سے شہری مطمئن دکھائی دے رہے ہیں مگر تجاوزات کیخلاف آپریشن سے جو لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ حکومت سے ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ بحث زبان زدعام ہے کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن درست اقدام ہے یا غلط، بحیثیت شہری میری رائے یہ ہے کہ یہ درست اقدام ہے، اس حوالے سے میری بہت سے شہریوں سے بات چیت ہوئی وہ بھی تجاوزات کیخلاف آپریشن سے خوش دکھائی دیتے ہیں، حکومت کو یہ قدم بہت پہلے اٹھا لینا چاہئے تھا
لیکن جب بھی تجاوزات کیخلاف آپریشن کی بات ہوتی تھی، سیاست آڑے آجاتی تھی مگر اس بار سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بلاتفریق کارروائی کی گئی اور تجاوزات کیخلاف کامیاب آپریشن ہوا، جو اب بھی جاری ہے۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن سے ایک طرف قانون کی بالادستی قائم ہوئی ہے اور دوسری طرف مصروف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بہتر ہونے کی توقع پیدا ہوگئی ہے، تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں، چبوتروں کے سبب ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوتی تھی لیکن اب ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی مصروف ترین شاہراہوں پر سفر کچھ آسان ہوگیا ہے۔
کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن میں تجاوزات کیخلاف آپریشن ہوا تو مشتعل افراد نے کے ڈی اے کی ٹیم پر حملہ کردیا گیا، جس سے حالات کشیدہ ہوئے، عوام کو چاہئے کہ وہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کرنیوالی مقامی انتظامیہ کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور ان کا ساتھ دیں، کیونکہ وہ جو بھی کررہے ہیں سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کر رہے ہیں اور درست کر رہے ہیں۔
شہری انتظامیہ کے اداروں نے انسداد تجاوزات آپریشن کے حوالے سے تمام اضلاع کی رپورٹ تیار کرلی ہے، جس کے مطابق ایک ماہ کے دوران 7 ہزار دکانیں اور 10 ہزار سے زائد سن شیڈ گرائے گئے، جبکہ آپریشن میں 5 ہزار سے زائد وال فکسچر، 2 ہزار سے زائد تھلے اور چبوترے گرائے گئے، کارروائی میں ایمپریس مارکیٹ میں بھی 2 منزلہ غیر قانونی عمارت گرائی گئی۔
https://www.samaa.tv/urdu/blogs/2018/12/1363132/
Last edited by a moderator: