
لاہور: ذرائع کے مطابق جہانگیرترین گروپ کی اکثریت نے کھل کر سیاسی میدان میں آنے فیصلہ کیا ہے اور حکومت مخالف کھل کر لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق عون چوہدری کی رہائش گاہ پر جہانگیرترین کی زیرصدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ کی جانب سے تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ جہانگیرترین گروپ کی اکثریت نے کھل کر سیاسی میدان میں آنے فیصلہ کیا ہے اور حکومت مخالف کھل کر لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ترین گروپ نے جہانگیرترین کو حتمی فیصلے کااختیار بھی دیدیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جھنگ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے اجلاس میں آزاد حیثیت برقراررکھنے کی تجویز دی جبکہ ترین گروپ کے اکثر ارکان نے حکومت مخالف لائحہ عمل میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہونے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے تک ترین گروپ کا سیاسی کارڈز سینے سے لگائے رکھنے کا مشورہ ہے۔گروپ نے عدم اعتماد کی تحریک باضابطہ پیس ہونے کے بعد اپنا لائحہ عمل سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترین گروپ کو خدشات ہیں کہ بلدیاتی انتخابات میں مضبوط شخصیات پی ٹی آئی ٹکٹ لینا پسند نہیں کریں گی۔ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، حلقوں میں سخت عوامی ردعمل کا سامناہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی ترین گروپ حلقوں میں پوزیشن بہت کمزور ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے پر ترین گروپ ان کا ساتھ دے سکتا ہے۔