Zia Hydari
Chief Minister (5k+ posts)

کھٹمل والی بیماریاں
کھٹمل ایک طرح اس ملک پھیلی ہوئی خون چوسنے والی مافیا کی طرح ہے، جس سے نجات پانا آسان نہیں ہے، لیکن ناممکن بھی نہیں ہے۔ یہ عموماٌ گھر کی مسہریوں، چارپائیوں، صوفوں، کرسیوں اور میزوں کی درازوں تک میں گھسجاتا ہے، اس کے علاوہ کتا اور بلی کے والوں میں بھی پایا جاتا ہے،کھٹملوں کا کھاٹ میں کھس جانا پرانا مسئلہ ہے جسے حل کرنے کے لیے ہر زمانے میں طرح طرح کے جتن کیے جاتے رہے ہیں۔
کسی بھی جگہ میں کھٹملوں کا ہوجانا بہت مشکل ہوجاتا ہے. گھر میں کھٹمل کا آجانا تو بہت آسان ہوتا ہے لیکن ان کو گھر سے باہر نکالنا ایک مشکل ترین کام ہوتا ہے. اگر آپ کے گھر میں نمی اور تاریکی کا ڈیرا ہے کیونکہ اسی ماحول میں کھٹمل پروان چڑھتے ہیں۔ اس لئے پہلے نمی اور تاریکی سے چھٹکارا حاصل کرنے کا سوچیے پھر شاید کوئی دوا کار گر بھی ہو۔
کھٹمل کو ایک خطرناک کیڑا کہیں تو غلط نہیں ہوگا، کیونکہ یہ کیڑا انسانوں کا خون چوستا ہے ، اس لئے کھٹمل کو خطرناک کیڑا تصور کیا جاتا ہے. اس کے علاوہ یہ بہت سی بیماریوں کا سبب بھی ہے،۲۰۱۶ میں ٹائیفائڈ کی جو وبا پھیلی تھی، اس پر کوئی اینٹی بائیوٹک اثر نہیں کرتی تھی اس کے جراثیم میں بھی کھٹمل کا ڈی این اے پایا گیا تھا۔
کھٹمل مارنے کا یہ طریقہ نہایت آسان، محفوظ، کم خرچ اور بدبو سے پاک بھی ہے جس پر مہینے میں ایک سے دو بار عمل کرتے رہیں گے تو آپ کے گھر سے کھٹملوں کا صفایا ہوجائے گا۔
اسے تیار کرنے کےلیے آپ کو یہ چیزیں درکار ہوں گی:
کھانے کے 2 چمچے واشنگ پاؤڈر (کپڑے دھونے کا پاؤڈر)
کھانے کے 2 چمچے جراثیم کش محلول (ڈس انفییکٹینٹ) مثلاً ڈیٹول وغیرہ اور
500 ملی لیٹر (2 گلاس) پینے کا صاف پانی
ان تمام چیزوں کو اسپرے گن والی بوتل میں ڈال کر خوب اچھی طرح سے ہلا کر محلول تیار کرکے کھٹملوں پر چھڑک دیں جس کے بعد کھٹمل صرف تین سیکنڈوں میں مر جائیں گے۔ اگر گھر میں کھٹملوں کی تعداد زیادہ ہو تو اس دوا کو تب تک استعمال کرتے رہیں جب تک کھٹمل مکمل طور پر ختم نہ ہوجائیں۔
کھٹمل مارنے کا یہ طریقہ نہایت آسان، محفوظ، کم خرچ اور بدبو سے پاک بھی ہے جس پر مہینے میں ایک سے دو بار عمل کرتے رہیں گے تو آپ کے گھر سے کھٹملوں کا صفایا ہوجائے گا۔
البتہ کھٹمل کیونکہ سخت جان ہیں اور بار بار اپنی آبادی بڑھاتے رہتے ہیں، چونکہ کھٹمل ایسا کیڑا ہے جو محدود مدت کے لئے کسی مادہ سے مل کر اپنے انڈے بچے بڑھاتا ہے، پھر کسی اور مادہ کو استعمال کرتا ہے، اس لیے ممکنہ طور پر آپ کو سال میں کم سے کم ایک مرتبہ اس کھٹمل مار گھریلو محلول کو ضرور استعمال کرنا چاہئے۔
پاکستان میں کھٹمل کئی وبائی بیماریوں کا باعث ہیں یہ خبیث کیڑا آسانی سے نہیں مرتا ہے، آپ کھٹمل مار محلول کا باقاعدگی اسپرے کرتے رہیں، ہماری دعا ہے کہ اللہ عزو جل پاکستان کو کھٹملوں سے بچا کر رکھے۔