Mulana bol sahi raha hai !چودہ صدیاں پرانی سوچ رکھنے والے یہ ملاحضرات کیا ڈاکٹر ہیں یا سائنسدان جو لوگوں کو کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیریں بتاتے پھررہے ہیں۔ بہتر ہے اپنی جہالت اپنے تک محدود رکھیں۔۔
Taree souch abujahil jasi haa!چودہ صدیاں پرانی سوچ رکھنے والے یہ ملاحضرات کیا ڈاکٹر ہیں یا سائنسدان جو لوگوں کو کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیریں بتاتے پھررہے ہیں۔ بہتر ہے اپنی جہالت اپنے تک محدود رکھیں۔۔
Mulana bol sahi raha hai !
1400 so saal pehley ki sooch bhi sari bori nahi!
dont see who is talking , listen what they talking, I can attest he is almost 99% correct here.
Taree souch abujahil jasi haa!
Yeh kis ne bol dia keh achi baat sirf doctor ne hi karni hai?اس مولوی کا کیا تعلق ہے میڈیکل کے شعبے سے، کوئی مستند ڈاکٹر ہو تو اس کی بات سنیں۔ اور چودہ سو سال پہلے کے لوگ ہر چیز کا علاج کلونجی، کھجور، جو یا اونٹ کے پیشاب میں سمجھتے تھے۔ یہ ملا حضرات بھی عوام کو بس وہی بتاتے ہیں جو انہوں نے اپنی فرسودہ کتابوں میں پڑھ رکھا ہے، آج کے طب کے علم سے چودہ صدیاں پرانے علم کا کیا موازنہ ہے اور یہ ملا حضرات خود دوغلی زندگی گزارتے ہیں، مولوی طارق جمیل دوسروں کو بتاتا ہے کہ کلونجی میں موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے اور جب خود کو دل کا مسئلہ بنا تو بھاگا بھاگا ہسپتال گیا اور ڈاکٹر کی ٹیبل پر لیٹ گیا۔۔۔
عمرو بن ہشام اپنے وقت کا عالم تھا، کئی فراڈیوں نے اسے ورغلانے کی کوشش کی، مگر وہ کسی کے دامِ فریب میں نہ آیا۔۔
Yeh kis ne bol dia keh achi baat sirf doctor ne hi karni hai?
Moulvis ki apni target audience hai , I appreciate his efforts.
Jis tarah quran pe kisi ke thekedari nahi istarah information pe koi thekedari nahi !
Just make sure info is correct.
Yar apko Islaam se masla hai tu molvi aur corona ko beech main na lao, attack moulvis separately!
وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر
اب خوار ہیں سیکولر لبرل بن کر
Mr. Agnostic, the problem is that our moulvi don't do their own job the way it should have been but what this moulvi is saying is not wrong as he is just telling what preventive measures to take and we should remember that it is not the person but the message he is giving counts, May it be from your enemy.انفارمیشن متعلقہ شعبے کے آدمی کو ہی دینی چاہیے، کسی جاہل مولوی کو کیا پتا کہ وائرس کیا ہوتا ہے، کیسے پھیلتا ہے اور کیسے اس سے بچا جاسکتا ہے، مولوی کا جو کام ہے جھوٹے قصے کہانیاں سنانا وہ کرے۔۔۔
مولانا صاحب۔۔ جاگ جائیے خوابِ غفلت سے۔۔ آج کے زمانے میں سیکولرز لبرلز معزز ہیں اور مسلمان بے چارے جہاں بھی ہیں ذلیل و خوار ہیں۔۔
Bhai ya tu aap ghar mein eikaley parhey likhey hein ya aap ke paas neya neya paisa aiya hey..........Medicine bhi enhi cheesoun se buntee hein......shayed aap ku maloom nahi......aagar aap ku problem he aap naa ye estemaal kerein...logoun se kion uljh rehey hein........اس مولوی کا کیا تعلق ہے میڈیکل کے شعبے سے، کوئی مستند ڈاکٹر ہو تو اس کی بات سنیں۔ اور چودہ سو سال پہلے کے لوگ ہر چیز کا علاج کلونجی، کھجور، جو یا اونٹ کے پیشاب میں سمجھتے تھے۔ یہ ملا حضرات بھی عوام کو بس وہی بتاتے ہیں جو انہوں نے اپنی فرسودہ کتابوں میں پڑھ رکھا ہے، آج کے طب کے علم سے چودہ صدیاں پرانے علم کا کیا موازنہ ہے اور یہ ملا حضرات خود دوغلی زندگی گزارتے ہیں، مولوی طارق جمیل دوسروں کو بتاتا ہے کہ کلونجی میں موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے اور جب خود کو دل کا مسئلہ بنا تو بھاگا بھاگا ہسپتال گیا اور ڈاکٹر کی ٹیبل پر لیٹ گیا۔۔۔
Jahil insan did you listen to him?چودہ صدیاں پرانی سوچ رکھنے والے یہ ملاحضرات کیا ڈاکٹر ہیں یا سائنسدان جو لوگوں کو کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیریں بتاتے پھررہے ہیں۔ بہتر ہے اپنی جہالت اپنے تک محدود رکھیں۔۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|