Pakola Khi
Banned
آخری وقت اشاعت: ہفتہ 23 فروری 2013 ,* 10:29 GMT 15:29 PST

ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان افراد کو گھروں سے باہر نکال کر گولی مار دی گئی
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کو ئٹہ کے لیاقت بازار میں اہلِ سنت والجماعت کی ریلی پر فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہوگئے ہیں
۔اہلِ سنت والجماعت نے کوئٹہ کے علاقے نواکلی میں دو افراد کی فائرنگ میں ہلاکت کے خلاف کوئٹہ شہر میں ہفتے کو ہڑتال کرنے کی کال دی تھی۔
اہلسنت والجماعت نے سنیچر کو نواکلی میں ہڑتال کے دوران ریلی نکالی جس میں فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اہلسنت والجماعت کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ فائرنگ پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے ہوئی۔ڈی آئی جی آپریشن کو ئٹہ فیاض احمد سنبل نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں تحقیقات ہورہی ہے۔زخمی افراد کوعلاج کی غرض سے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے
۔ادھر سرکاری حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں ملوث تھے اور وہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب فرنٹیئر کور سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے تھے۔جبکہ ہلاک ہونے
والوں کے رشتہ داروں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان افراد کو گھروں سے باہر نکال کر گولی مار دی گئی۔
ان ہلاکتوں کے خلاف جمعہ کو اہلسنت والجماعت نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی۔ہڑتال کے باعث شہر کے تمام
اہم تجارتی مراکز بند ہیں جس سے عام لوگوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔فائرنگ کے
واقعہ کے خلاف اہلسنت ولجماعت کے کارکنوں نے سول ہسپتال کے باہر دھرنا دیا۔کوئٹہ شہر میں سیکورٹی کو بہتر کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی کے مزید دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
اہلسنت والجماعت کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ فائرنگ پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے ہوئی۔ڈی آئی جی آپریشن کو ئٹہ فیاض احمد سنبل نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں تحقیقات ہورہی ہے۔زخمی افراد کوعلاج کی غرض سے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے
۔ادھر سرکاری حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں ملوث تھے اور وہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب فرنٹیئر کور سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے تھے۔جبکہ ہلاک ہونے
والوں کے رشتہ داروں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان افراد کو گھروں سے باہر نکال کر گولی مار دی گئی۔
ان ہلاکتوں کے خلاف جمعہ کو اہلسنت والجماعت نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی۔ہڑتال کے باعث شہر کے تمام
اہم تجارتی مراکز بند ہیں جس سے عام لوگوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔فائرنگ کے
واقعہ کے خلاف اہلسنت ولجماعت کے کارکنوں نے سول ہسپتال کے باہر دھرنا دیا۔کوئٹہ شہر میں سیکورٹی کو بہتر کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی کے مزید دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
Last edited: