کنگنارناوت نے بھارت کی آزادی کو بھیک قراردیدیا،بھارتی آگ بگولہ


بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت حکمران جماعت کے گُن گانے میں سب کو پیچھے چھوڑ گئیں، بھارت کو 1947 کی آزادی کو بھیک قراردیدیا

بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت اپنے نت نئے بیانات کی وجہ سے آئے روز خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں۔ انہوں نے اب اپنے ایک بیان میں 1947 میں ملنے والی بھارت کی آزادی کو بھیک قرار دے دیا جس پر ان کے خلاف پولیس کو شکایت بھی درج کرا دی گئی ہے۔

بھارتی فلمسٹار اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران کہا کہ 1947 میں بھارت کو جو آزادی ملی تو وہ آزادی نہیں بلکہ بھیک تھی، اصل آزادی تو 2014 میں تب ملی ہے جب بی جے پی کی حکومت بنی ہے۔ اداکارہ کی جانب سے "آزادی" کو بھیک میں ملی آزادی قرار دینے پر بھارتی شہری آگ بگولا ہو گئے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1458535543093055499
اداکارہ کے بیان کے خلاف جہاں ایک طرح احتجاج کیے گئے اور ان کے خلاف نعرے بازی کی گئی ہے وہیں ان کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرا دی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جے پور کے ایک کانگریسی رہنما نے ویشالی نگر پولیس اسٹیشن میں اداکارہ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1458730316365918210
اپنی شکایت میں کانگریس رہنما نے کہا کہ کنگنا رناوت نے بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد ملنے والی آزادی کو بھیک سے تعبیر کیا ہے۔

جے پور کے ویشالی نگر پولیس اسٹیشن کے افسر کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ کنگنا رناوت کے ایسا بیان بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس کو آزادی پسند توہین سمجھتے ہیں۔ ایس ایچ او ہیرالال سینی کا کہنا ہے کہ ہم تحقیقات کر رہے ہیں اگر کوئی قابل شناخت جرم پایا گیا تو مقدمہ بھی درج کریں گے۔

کنگنا کے اس بیان پر سیاسی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے لکھا 'کبھی مہاتما گاندھی کی قربانی اور تپسیا کی توہین، کبھی ان کے قاتل کی عزت، اور اب شہید منگل پانڈے سے لے کر رانی لکشمی بائی، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس تک، اور لاکھوں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین۔ اس سوچ کو پاگل پن کہوں یا غداری؟‘

اسدالدین اویسی نے بھی کنگنا کو خوب آڑے ہاتھوں لیا
 

Landmark

Minister (2k+ posts)

بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت حکمران جماعت کے گُن گانے میں سب کو پیچھے چھوڑ گئیں، بھارت کو 1947 کی آزادی کو بھیک قراردیدیا

بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت اپنے نت نئے بیانات کی وجہ سے آئے روز خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں۔ انہوں نے اب اپنے ایک بیان میں 1947 میں ملنے والی بھارت کی آزادی کو بھیک قرار دے دیا جس پر ان کے خلاف پولیس کو شکایت بھی درج کرا دی گئی ہے۔

بھارتی فلمسٹار اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران کہا کہ 1947 میں بھارت کو جو آزادی ملی تو وہ آزادی نہیں بلکہ بھیک تھی، اصل آزادی تو 2014 میں تب ملی ہے جب بی جے پی کی حکومت بنی ہے۔ اداکارہ کی جانب سے "آزادی" کو بھیک میں ملی آزادی قرار دینے پر بھارتی شہری آگ بگولا ہو گئے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1458535543093055499
اداکارہ کے بیان کے خلاف جہاں ایک طرح احتجاج کیے گئے اور ان کے خلاف نعرے بازی کی گئی ہے وہیں ان کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرا دی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جے پور کے ایک کانگریسی رہنما نے ویشالی نگر پولیس اسٹیشن میں اداکارہ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1458730316365918210
اپنی شکایت میں کانگریس رہنما نے کہا کہ کنگنا رناوت نے بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد ملنے والی آزادی کو بھیک سے تعبیر کیا ہے۔

جے پور کے ویشالی نگر پولیس اسٹیشن کے افسر کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ کنگنا رناوت کے ایسا بیان بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس کو آزادی پسند توہین سمجھتے ہیں۔ ایس ایچ او ہیرالال سینی کا کہنا ہے کہ ہم تحقیقات کر رہے ہیں اگر کوئی قابل شناخت جرم پایا گیا تو مقدمہ بھی درج کریں گے۔

کنگنا کے اس بیان پر سیاسی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے لکھا 'کبھی مہاتما گاندھی کی قربانی اور تپسیا کی توہین، کبھی ان کے قاتل کی عزت، اور اب شہید منگل پانڈے سے لے کر رانی لکشمی بائی، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس تک، اور لاکھوں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین۔ اس سوچ کو پاگل پن کہوں یا غداری؟‘

اسدالدین اویسی نے بھی کنگنا کو خوب آڑے ہاتھوں لیا
she needs some treatment
mental case
 

Back
Top