
صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز 3 لڑکیوں کی طرف سے ایک دکان پر کام کرنے والے یوسف نامی ملازم پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا ۔
واقعے کے حوالے سے حقائق منظرعام پر آگئے ہیں اور لاہور پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے لڑکے کو رہا کرنے اور ویڈیو شواہد موجود ہونے کے باوجود درخواست موصول ہونے پر لڑکیوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1810365348757246225
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کیا کوئی جرم سرزد ہونے پر تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی جب تک کہ کوئی پولیس کو درخواست نہ دے، پولیس کا فرض ہے کہ ثبوتوں کی بنیاد پر ان بدتہذیب عورتوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ یوسف نامی ملازم پر تشدد کرنے والی لڑکی کا نام ایمان زہرہ بتایا جا رہا ہے جو کہ لاہور کے رہائشی محمد قاسم بتایا گیا ہے۔
صحافی نورین سلیم جنجوعہ نے لکھا: لڑکے پر حملہ کرنے والی لڑکی کا نام ایمان زہرہ ہے جو کہ لاہور کے رہائشی محمد قاسم کی ناہنجار اولاد ہے اور اپنی طاقت و امارت کا مظاہرہ اس نے لاہور گارڈن ٹوٹل پیٹرول پمپ پر کام کرنے والے بچے یوسف پر کیا ۔ یوسف ایک ٹین ایجر ہے، اس عمر میں بچے اپنی انا اور integrity پر ناز کرتے ہیں، زندگی کے اصول سیکھ رہے ہوتے ہیں اور اپنے اردگرد کے معاشرے کو سمجھ رہے ہوتے ہیں ، یہ لڑکا تمام عمر اس واقعے کو غربت کو ذلت کو نہیں بھولے گا!
https://twitter.com/x/status/1810570298842050696
فاروق فیصل خان نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں سوال اٹھایا کہ: 1200 دیہاڑی پر 12 گھنٹے مسلسل کھڑے رہنے والا غریب مزدور جس کو کسی نے بچایا بھی نہیں کیسے طاقتوروں کے خلاف درخواست دے سکتا ہے؟ ویسے ایک جرم ہو اور کوئی درخواست نہیں دے تو کیا پولیس کارروائی نہیں کرے گی؟
https://twitter.com/x/status/1810380574466650201
محمد زبیر خان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا: یہ کیا بات ہوئی ابھی تک کاروائی عمل میں کیوں نہیں لائی گئی؟ ویڈیو آپ کے پاس ہے شواہد سب کچھ آپ کے پاس ہے، کاروائی کیوں نہیں کرتے؟ الفاظ دیکھیں بری کردیا، قصوروار کو پکڑو !
https://twitter.com/x/status/1810416638036259314
ارشد نے لکھا:اگر وہ غریب لڑکا کارروائی کرنے کے قابل نہیں تو کیا پولیس کا فرض نہیں ہے کہ تمام موجود ثبوتوں کی بنیاد پر ان بد اخلاق، بد تہذیب عورتوں کو کیفرکردار تک پہنچائے؟
https://twitter.com/x/status/1810624351273639946
واضح رہے کہ گزشتہ روز واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں 3 لڑکیاں مل کر ایک دکان ملازم پر تشدد کر رہی تھیں اور قریب کھڑا بزرگ ملازم انہیں روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ لڑکیوں نے یوسف نامی ملازم پر تشدد کرنے کے بعد اسے تھانے میں بند کروا دیا حالانکہ اس کا کوئی قصور بھی نہیں تھا، لڑکیاں اس موقع پر بزرگ ملازم کو گالیاں بھی نکالیں اور خریداری کر کے بل دیئے بغیر روانہ ہو گئی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1810328002208936378
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6baajshsjhhdyskjd.png