
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے افغانستان میں طالبان گروہوں سے مذاکرات کے حوالے سے اہم سوالات اٹھادیئے ہیں۔
اپنے ویڈیوبیان میں مرا دسعید نے کہا کہ امریکی سازش کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومت کی ترجیحات ملکی سیکیورٹی کے بجائے امریکی غلامی ہے، گزشتہ روز دیرسے پی ٹی آئی کے رہنما ملک لیاقت علی پر قاتلانہ حملہ ہوا،جس کے نتیجے میں ان کا بھائی،بھتیجا اور لیویز کے اہلکار شہید ہوئے،اس حادثے میں ایم پی اے ملک لیاقت علی شدید زخمی ہوئے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اس واقعہ کی کڑیاں بھی انہیں حالات سے ملتی ہیں جس کا میں نے پہلےذکر کیا تھا،مقامی لوگوں کو اس کا بخوبی علم بھی ہے، میں قوم کے سامنے جو سوال اٹھارہاہوں وہ عوام خود ان امپورٹڈ حکمرانوں اور سوشل میڈیا پراٹھائے۔
مراد سعید نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ کیا افغانستان میں آپ کےکیامذاکرات ہوئے، اس کےنکات کیا تھے، ان نکات سے قوم کو آگاہ کیا جائےکیونکہ ان مذاکرات کے براہ راست اثرات اس ملک کے22 کروڑ لوگوں پر مرتب ہوں گے۔
https://twitter.com/x/status/1556202701087805443
مراد سعیدکا دوسرا سوال، کیا افغانستان میں موجود لوگ جو آپریشن کے وقت پاکستان سے چلے گئے تھے، ان لوگوں کی واپس کا بھی فیصلہ کیا گیا؟اورکتنے گروپ ہیں؟ کس کس گروپ سے واپسی کا وعدہ کیا گیا، اس کی کیا حکمت عملی ہوگی؟
تیسرا سوال: کیا کسی کی ابھی تک پاکستان واپسی ہوئی ہے؟ افغانستان اور پاکستان کے بارڈر پرکونسےراستےسےان لوگوں کی واپسی ہوئی ہے؟ اس سےقوم کو بہت تشویش ہے۔
چوتھا سوال: ہم نے اس جنگ میں 80 ہزار لوگوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، سات ہزارسیکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید ہوئے، کیا ان شہداء کےلواحقین کو اس عمل میں شریک کیا گیا ہے؟ اعتماد میں لیا گیاہے؟
اسی طرح ان لوگوں کی واپسی کےبعد کیا معاشرہ ان کو قبول کرے گا؟ کیا جن لوگوں نے ان کی مخالفت کرتے ہوئے ریاست کے ساتھ کھڑے ہوکر دشمنیاں قائم کرلیں وہ ان کو کیسے قبول کریں گے؟ کیا کوئی گارنٹی ہے کہ پاکستان میں دوبارہ دہشت گردی شروع نہیں ہوگی؟ ٹارگٹ کلنگ نہیں ہوگی اور ملک میں دوبارہ بدامنی پیدا نہیں ہوگی؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9muradsaeedfatasawalaaat.jpg