کسی دوسرے ملک کے کہنے پرالیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات نہیں کریں گے،کاکڑ

8kakkakahatdhrhmis.png

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کسی دوسرے ملک کے کہنے پر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات نہیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عام انتخابات سےمتعلق عالمی مبصرین کے خدشات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ اور یورپی یونین ہمارے دوست ممالک ہیں تاہم وہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے، ان ملکوں نے پاکستان کے انتخابات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو سچ مان لیا۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ جب کیپٹل ہل پر حملہ ہوا تو کیا ہم نے جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کا مطالبہ کیا؟ الیکشن نتائج کی ایک دوڑ ہوتی ہے، اس دوڑ میں صحیح اور غلط نتیجے کو بھی نہیں دیکھا جاتا،ترقی یافتہ ممالک میں بھی ووٹوں کی گنتی میں کئی کئی دن لگ جاتے ہیں، ہمارے پاس 36 گھنٹوں میں نتائج مرتب ہوگئے تھے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں قائم 92 ہزار پولنگ اسٹیشنز سے آر او آفسز تک نتائج آنے میں وقت لگتا ہے، یہاں چند گھنٹوں بعد ہی کہنا شروع کردیا گیا کہ نتائج تبدیل ہوگئے ہیں، نتائج میں بے قاعدگی کا امکان ہے تاہم تاخیر کا مطلب دھاندلی نہیں ہے، ہمارےاوپر الیکشن کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں ہے۔

نگراں وزیراعظم نے انتخابات کے پرامن انعقاد پر سیکیورٹی فورسز سمیت تمام متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے باوجود جمہوری عمل کا تسلسل خوش آئند ہے، ملک میں پرامن الیکشن کا انعقاد بڑی کامیابی ہے،پرامن احتجاج سب کا حق ہے مگر پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، الیکشن ہوچکے ہیں اب جس نے حکومت بنانی ہے وہ بنالے۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
اگر کسی نے اس صدی کا سب سے بڑا حرامی بے وقوف بے تکی باتیں بھونکنے والاجاہل اور فراڈیا بھونکنے کتا نسل والا مہا حرامی نسل کا ککڑ دیکھنا ہو تو اسے پاکستان جانا ہوگا