وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں پر سابق چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی کے دورکا خصوصی آڈٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں کرکٹ بورڈ کی سابق مینجمنٹ کمیٹی جس کے چیئرمین نجم سیٹھی تھےکے دور کے تمام مالی معاملات کے آڈٹ کی ہدایات دی گئی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نجم سیٹھی کےدور میں پی سی بی کے اخراجات کا آڈٹ کیا جائے،22 دسمبر 2022 سے 20 جون 2023 کے درمیان کے عرصے کا بلا تاخیر آڈٹ کیا جائے، اس دوران نجم سیٹھی سمیت پی سی بی عہدیداران اور عارضی مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان کی تنخواہوں و مراعات کی جانچ پڑتال بھی کی جائے۔
خیال رہے وفاقی حکومت کو پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے غیر ضروری اخراجات کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔
سینئر صحافی فہیم اختر ملک نے اس حوالے سے ایک انکشاف بھی کیا اور وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری کی جانب سے پی سی بی کو بلیک میل کرکے وزارت آئی پی سی کے ملازمین کیلئے 1 کروڑ 64 لاکھ روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
فہیم اختر ملک نے بتایا کہ پی سی بی نے کچھ رقم دیدی پھر نجم سیٹھی نے انکار کردیا تو جناب مخالف ہوگئے اور سیاسی بلیک میلنگ کرکے انہیں عہدے سے ہٹوادیا۔
فہیم اختر ملک نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے پی سی بی کو بھیجے گئے مراسلے کی نقل اور جن ملازمین کو اعزازیے دینےکی ہدایات دی گئیں اس کی فہرست حاصل کرکے اپنی ٹویٹ میں شیئر کی۔