کرکٹ اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کے فنڈز میں قواعدکی خلاف ورزی کا انکشاف

Gaddafi.jpg



پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کرکٹ اسٹیڈیمز کی اساسی اور بہتر تبدیلی کے لیے منظور کردہ اربوں روپے کے فنڈز میں قواعد کی خلاف ورزی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پی سی بی نے اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف سے قانونی رائے طلب کرلی ہے۔ پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے حالیہ 76ویں اجلاس میں 12 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی تاکہ ملک بھر کے کرکٹ اسٹیڈیمز کی بہتر حالت میں تبدیلی لائی جا سکے۔

حیران کن طور پر، پی سی بی نے 18 دسمبر 2024 کو اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کی تجاویز کی منظوری دی، تاہم اجلاس میں ایک رکن نے پلاننگ کمیشن کے آفس میمورنڈم کی جانب توجہ دلائی۔

اس سلسلے میں پی سی بی کے آئین کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا کہ قانونی معاملات کی وضاحت کے لیے وزارت قانون سے رائے لی جائے گی۔ اس معاملے کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے وزارت قانون و انصاف اپنا قانونی موقف فراہم کرے گی۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے یہ فنڈز چیمپئنز ٹرافی کے مقابلے کے لیے اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے منظور کیے تھے۔ مگر قوانین کے مطابق، فنڈز کی منظوری کے لیے خود مختار اداروں کو، جیسے کہ پی سی بی، ترقیاتی ورکنگ پارٹی تشکیل دینا لازمی ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور ان پر غور کرنے کے لیے ورکنگ پارٹی کو مطلع کرنا ضروری ہے، جس میں پلاننگ ڈویژن، فنانس ڈویژن، اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندے شامل ہونے چاہییں۔

ڈان نیوز کی طرف سے پی سی بی کے ترجمان سے مؤقف جاننے کے لیے سوالنامہ بھیجا گیا، جس پر ترجمان نے بتایا کہ پی سی بی نے فنڈز کی منظوری کے لیے متعلقہ اتھارٹیز سے اجازت طلب کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹیز کی منظوری کا جائزہ لینے کے بعد پی سی بی نے اپ گریڈیشن کے کام کا آغاز کیا ہے اور وہ تمام قانونی پالیسیوں اور مشوروں کی قدر کرتا ہے۔
 

Back
Top