
وکٹ کیپر اور بلے باز ذوالقرنین حیدر ان دنوں معدے کے خطرناک عارضے میں مبتلا ہونے کی وجہ سے بستر پر ہیں۔ذوالقرنین حیدر جن کی عمر 36 برس ہے، وہ آپریشن کے بعد کمزوری کا شکار ہیں اور چلنے پھرنے سے قاصر ہیں
کمزید علاج کے لیے پیسے کی کمی آڑے آنے لگی جس کی وجہ سے انہوں نے پی سی بی سے رابطہ کیا، ذوالقرنین حیدر کے مطابق پی سی بی نے اپنی ایک ٹیم ہسپتال بھجوائی اور انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ انکے میڈیکل اخراجات برداشت کریں گے اور تمام بلز کلئیر کردیں گے
ذوالقرنین حیدر کا کہنا ہے کہ عمان میں باسی کھانا کھانے سے خطرناک انفیکشن ہوگیا،معدے میں زخم ہونے سے پیٹ میں کیمیکل پھیل گئے اور حالت غیر ہو گئی، میں بیرون ملک علاج کے اخراجات نہیں اٹھا سکتا تھا اور میں نے لاہور آکر آپریشن کرایا۔
ذوالقرنین پر امید ہیں کہ پی سی بی ان کے میڈیکل کے اخراجات اٹھائے گا جب کہ ان کی فیملی نے ذوالقرنین کو ایک کھیل سے وابستہ کوئی بھی جاب مستقل دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ذوالقرنین حیدر کی بیٹی کا کہنا ہے کہ میرے والد کرکٹ سے وابستہ رہے ہیں لیکن انہیں اب ملازمت کی ضرورت ہے، میرے والد اب باہر جا کر کھیلنے کے قابل نہیں ہیں، اس نے کرکٹ بورڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ انکے والد کیلئے ملازمت کا بندوبست کرے اور کرکٹ کے متعلقہ شعبے میں انہیں نوکری دی جائے۔
واضح رہے کہ ذوالقرنین حیدر نے پاکستان کے لئے 1 ٹیسٹ 4 ون ڈے اور 3 ٹی20 میچز کھیل رکھے ہیں۔
ذوالقرنین حیدر نومبر 2010 میں متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز کے دوران ٹیم انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر ٹیم کو ابوظبی چھوڑ کر لندن فرار ہوگئے تھے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ لینے کی کوشش کی لیکن برطانوی حکومت نے انکار کردیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کچھ نامعلوم افراد کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں کیونکہ انہوں نے ان کے لیے میچ فکسنگ سے انکار کردیا تھا۔کرکٹ بورڈ نے ذوالقرنین حیدر کو ذہنی طور پر بیمار قرار دیدیا اور انکا کنٹریکٹ منسوخ کردیا۔
بعدازاں ذوالقرنین حیدر نے 2011 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا لیکن کچھ عرصہ بعد ہی فیصلہ واپس لے لیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zulquran11.jpg