
8 فروری سے حج کے فریضہ کی ادائیگی کے لیے رجسٹریشن شروع کی گئی لیکن اب تک 32 ہزار شہریوں نے رجسٹر کروایا
اسلام کے پانچویں رکن حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے دنیا کے تمام ممالک سے مسلمان مکہ مکرمہ پہنچتے ہیں لیکن رواں سال بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ایک ملک کے مسلمانوں کیلئے کوٹہ پورا کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں سال بنگلہ دیش کو 1لاکھ 27ہزار حجاج کا کوٹہ ملا تھا جس پر سعودی عرب، بنگلہ دیش کی حکومتوں کا اتفاق ہوا تھا لیکن بنگلہ دیش کی مقامی کرنسی کی قدر کھونے اور آسمان سے باتیں کرتے کرایوں کے باعث حج بہت سے عازمین حج کیلئے سفر کرنا ناممکن ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق سالانہ حج کوٹہ کے مطابق بنگلہ دیش اپنے شہریوں سعودی عرب بھجوانے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ مہینے 8 فروری سے بنگلہ دیش میں حج کے فریضہ کی ادائیگی کے لیے رجسٹریشن شروع کر دی گئی تھی لیکن اب تک صرف 32 ہزار شہریوں نے اپنے آپ کو رجسٹر کروایا ہے۔
بنگلہ دیش کے وفاقی دارالحکومت ڈھاکہ میں قائم حج آفس کے ڈائریکٹر سیف الاسلام کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ حج کے معاملے پر ایسی صورت حال ہم نے پہلے کبھی بھی نہیں دیکھی۔ ہماری حکومت اور محکمے کے لوگوں کی طرف سے رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جس پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ حج کے لیے 7 مارچ تک رجسٹریشن کی جائے گی، ہم امید کر رہے ہیں کہ تب تک عازمین حج کی تعداد بڑھ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی سبسڈی دیئے جانے کا امکان نہیں ہے۔ بنگلہ دیش کے حج ٹور آپریٹرز نے کہا کہ عازمین حج کی تعداد میں کمی کی بنیادی وجہ بڑھتی مہنگائی ہے۔ دوسری طرف سینئر نائب صدر حج ایجنسیز ایسوسی ایشن یعقوب شرافاتی کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافے اور ٹکے کی قیمت میں کمی کے باعث مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال حج کے کرایوں میں گزشتہ سال کی نسبت 580 ڈالر کا اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ برس کرایہ 14 سو ڈالر تھا جو بڑھ کر رواں سال 2 ہزار ڈالر کے قریب پہنچ چکا ہے۔ یاد رہے کہ رواں سال حج 26 جون کو شروع ہو رہا ہے اور اختتام یکم جولائی کو ہو گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bangladesh-airline-pak.jpg