کراچی کے نفسیاتی بحالی مرکز سے 34 مریض فلمی انداز میں فرار

4mareezfrar.jpg

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک 19 میں واقع الزہرہ بحالی سینٹر کے 34 نفسیاتی مریض عملے کو یرغمال بنا کر فرار ہو گئے۔

شارع نور جہاں تھانے کے ایس ایچ او غلام نبی آفریدی نے سما کو بتایا کہ بحالی مرکز کے تقریباً 30 سے زائد مریض سکیورٹی گارڈز کو یرغمال بنا کر سے فرار ہو گئے۔

غلام نبی آفریدی کا کہنا تھا کہ پولیس کو واقعے کا علم اس وقت ہوا جب ایک شخص نے تھانے میں آکر شکایت کی کہ کچھ لوگوں نے اس کی گاڑی چوری کر لی ہے، جو مذکورہ اسپتال کے ساتھ واقع اس کے گھر کے باہر کھڑی تھی۔


پولیس کے مطابق شکایت کنندہ کے تھانے پہنچنے کے چند منٹ بعد انہیں پولیس ہیلپ لائن سے کال موصول ہوئی اور انہیں بتایا گیا کہ کچھ لوگوں نے ان کی گاڑی کو کار سے ٹکر ماری اور فرار ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ جب پولیس جائے حادثہ پر پہنچی تو انہیں چوری شدہ کار مل گئی۔ پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جس میں انہوں نے دو درجن سے زائد افراد کو اسپتال سے باہر آتے دیکھا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان میں سے کچھ لوگ کار کے تالے توڑ کر لے گئے۔

غلام نبی آفریدی نے مزید کہا کہ پولیس تفتیش کے لیے بحالی مرکز پہنچی جہاں سنٹر کی انتظامیہ نے انہیں بتایا کہ تقریباً 30 مریض عملے کو یرغمال بنا کر فرار ہو گئے ہیں۔

الزہرہ بحالی مرکز کے سیکیورٹی گارڈ تصور حسین نے میڈیا کو بتایا کہ عملہ معمول کے مطابق صبح 10 بجے مریضوں کو پینے کا پانی دینے گیا لیکن مریض عملے کے اہلکاروں پر حملہ کر کے فرار ہو گئے۔

تصور حسین کے مطابق بحالی مرکز میں مجموعی طور پر 106 مریض زیر علاج ہیں اور ان میں سے 34 فرار ہو گئے۔ آخری اطلاعات تک فرار ہونے والے مریضوں میں سے چند مریض واپس بھی آ گئے ہیں۔
 

Back
Top