Atitude Sam
Banned
کراچی کا دلسوز واقعہ۔۔۔۔۔ ملک ریاست
اس جنم میں ہم نہیں مل سکتے یہ الفاظ تھے جو اس 6 بہنوں کے اکلاتے بھائی نے خودکشی سے پہلے ایک کاغذ پر تحریر کیے تھے۔۔۔۔ آج کراچی میں پیش آنے والے واقعے نے پربندے کو دکھی کر دیا ہے اور بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔۔۔۔کہ
ایک میٹرک کے بچوں کا عشق کرنا اور پھر اس انتہا پر جانا کہ زندگی کا چراغ ہی بچھا دینا ۔۔۔ یہ ایک المناک سانحہ ہے۔۔۔ اس پرہمارے اداروں کو حرکت میں آنا چاہیےکہ آخر میٹرکے کے بچے میں اتنی ہمت کہاں سے پیدا ہوئی کہ وہ انتہائی قدم اٹھاگئے۔۔۔ یقینا یہ سب قصور ہمارے گھروں میں لگے ڈش اور کیبل جن پر دن رات بھارتی فلموں اور ڈراموں کی بھرمار رہتی ہے۔۔۔۔ جسے ہم دیکھتے نہیں تھکتے ۔۔۔ یہ سارے سین انھی ڈراموں سے کاپی کر کے عملی زندگی میں پیسٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔جس کا بعد میں بھیانک نتیجہ نکلتا ہے۔۔۔
اس کے علاوہ والدین کی بجا آزادی اور چیک اینڈ بیلنس کا کوئی سسٹم نہ ہونے ہر بچے بچے کے پاس موبائیل فون ہےجس میں انٹرنیٹ کی سہولت نے ہمارے اخلاق کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے ۔۔۔ ٹیکنالوجی کے اس زہر نے اور بچوں کی سوچنے سمھنے کی صلاحیت کوختم کر کے رکھ دیا ہے
انڈیا ہمارا دشمن ہے اور ہو سکتا ہے جب جنگ ہو تو ہم جیت بھی جائیں۔۔۔ اور ہمیں اللہ پر اور اپنی فوجی صلاحیت پر فخراوریقین ہے کہ انشاءاللہ ہم جغرافیائی سرحدوں پر جنگ جیت جائیں گے۔۔۔ لیکن جو جنگ انڈیا ہمارے گھروں میں داخل ہو کر لڑ رہا ہے ۔۔۔ جس سے ہر خاندان اور ہر فرد متاثرہو رہا ہے اور روز کہیں نہ کہیں کوئی نوروز اپنی جان کا خاتمہ کر رہا ہے ہم ان نظریاتی سرحدوں کی کب حفاظت کریں گے۔۔۔۔۔ ان کی حفاظث کے لیے کب کوئی اپریشن شروع کریں گے۔۔۔۔۔۔۔
اس جنم میں ہم نہیں مل سکتے یہ الفاظ تھے جو اس 6 بہنوں کے اکلاتے بھائی نے خودکشی سے پہلے ایک کاغذ پر تحریر کیے تھے۔۔۔۔ آج کراچی میں پیش آنے والے واقعے نے پربندے کو دکھی کر دیا ہے اور بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔۔۔۔کہ
ایک میٹرک کے بچوں کا عشق کرنا اور پھر اس انتہا پر جانا کہ زندگی کا چراغ ہی بچھا دینا ۔۔۔ یہ ایک المناک سانحہ ہے۔۔۔ اس پرہمارے اداروں کو حرکت میں آنا چاہیےکہ آخر میٹرکے کے بچے میں اتنی ہمت کہاں سے پیدا ہوئی کہ وہ انتہائی قدم اٹھاگئے۔۔۔ یقینا یہ سب قصور ہمارے گھروں میں لگے ڈش اور کیبل جن پر دن رات بھارتی فلموں اور ڈراموں کی بھرمار رہتی ہے۔۔۔۔ جسے ہم دیکھتے نہیں تھکتے ۔۔۔ یہ سارے سین انھی ڈراموں سے کاپی کر کے عملی زندگی میں پیسٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔جس کا بعد میں بھیانک نتیجہ نکلتا ہے۔۔۔
اس کے علاوہ والدین کی بجا آزادی اور چیک اینڈ بیلنس کا کوئی سسٹم نہ ہونے ہر بچے بچے کے پاس موبائیل فون ہےجس میں انٹرنیٹ کی سہولت نے ہمارے اخلاق کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے ۔۔۔ ٹیکنالوجی کے اس زہر نے اور بچوں کی سوچنے سمھنے کی صلاحیت کوختم کر کے رکھ دیا ہے
انڈیا ہمارا دشمن ہے اور ہو سکتا ہے جب جنگ ہو تو ہم جیت بھی جائیں۔۔۔ اور ہمیں اللہ پر اور اپنی فوجی صلاحیت پر فخراوریقین ہے کہ انشاءاللہ ہم جغرافیائی سرحدوں پر جنگ جیت جائیں گے۔۔۔ لیکن جو جنگ انڈیا ہمارے گھروں میں داخل ہو کر لڑ رہا ہے ۔۔۔ جس سے ہر خاندان اور ہر فرد متاثرہو رہا ہے اور روز کہیں نہ کہیں کوئی نوروز اپنی جان کا خاتمہ کر رہا ہے ہم ان نظریاتی سرحدوں کی کب حفاظت کریں گے۔۔۔۔۔ ان کی حفاظث کے لیے کب کوئی اپریشن شروع کریں گے۔۔۔۔۔۔۔
Last edited by a moderator: