
کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں،حملے کے بعد عمارت کے اطراف کی جیو فینسنگ کرلی گئی، حملے کے وقت 100 سے زائد نمبروں کو مشکوک قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 10 سے 12 نمبر حملے کے بعد سے بند ہیں، بند نمبروں سے بیرون شہر کا بھی کال ڈیٹا ملا ہے،پولیس حکام کے مطابق تمام نمبروں کے کوائف اور دیگر ضروری معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔
سی سی ٹی وی ویڈیو میں شلوار قمیض پہنے تین دہشت گردوں کو عمارت کے کوریڈور میں دیکھا جاسکتا ہے،دہشت گردوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف اور کندھوں پر بیگز ہیں۔
کراچی میں اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد کے پی او کے سیکیورٹی انتظامات بہتر کرنے کی سفارش کی گئی تھی تاہم اس کے باوجود اقدامات نہیں کئے گئے۔
پولیس نے کراچی پولیس آفس پر حملے کے دوران آپریشن میں مارے گئے 2 دہشت گردوں کے خاندانوں کی تلاش شروع کر دی،پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد زالہ نور کا تعلق کژا مداخیل تحصیل دتہ خیل شمالی وزیرستان سے تھا۔
خودکش حملہ آور مجید نظامی کا تعلق بھی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل سے تھا،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس آفس حملے میں ہلاک تیسرے دہشت گرد کفایت اللّٰہ کا تعلق لکی مروت سے تھا۔
پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دونوں دہشت گروں کی شناخت ہو گئی ہے، دونوں دہشت گردوں کا اسٹیٹس آئی ڈی پیز کاہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/doubtshaiash.jpg