
کراچی پولیس آفس پر گزشتہ روز ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد کفایت اللہ کے گھر لکی مروت میں چھاپہ مارا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لکی مروت کے تھانہ صدر کی حدود میں واقع کفایت اللہ کے گھر پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا، اس دوران کفایت اللہ کے اہلخانہ سے تفتیش کی گئی۔
دوران تفتیش کفایت اللہ کے اہلخانہ نے انکشاف کیا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا جاتا تھا، تاہم وہ پانچ ماہ قبل گھر سے فرار ہوگیا، اہلخانہ کے مطابق ان کا خیال تھا کفایت اللہ افغانستان فرار ہوگیا ہے تاہم حملے کے بعد علم ہوا کہ وہ ناصرف پاکستان میں ہے بلکہ کراچی حملے میں ملوث بھی ہے۔
پولیس ذرائع کو دوران تفتیش معلوم ہوا کہ کفایت اللہ 21 سے 23سال کے درمیان کا ایک نوجوان تھاجو دہشت گردی کی باقاعدہ تربیت کیلئے متعدد بار افغانستان بھی جاچکا ہے،کفایت اللہ نے افغانستان میں بھی مختلف کارروائیوں میں حصہ لیا، کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے ٹیپو گل گروپ کے ساتھ منسلک تھا، اس نے خیبر پختونخوا میں بھی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ ذرائع کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تین دہشت گردوں کی شناخت لکی مروت کے رہائشی کفایت،وزیرستان سے تعلق رکھنے والےزالا نور اور دتہ خیل شمالی وزیرستان کے مجید بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
کراچی پولیس آفس پر حملے کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کی اور حملہ سے متعلق اب تک کی تحقیقات کی تفصیلات شیئر کیں، ڈی آئی جی ساؤتھ نے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں کا ہدف ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے، جس طرف سے دہشت گرد پولیس آفس میں داخل ہوئے وہاں سے کوئی عام آدمی داخل نہیں ہوسکتا تھا۔
انہوں نےمزید کہا کہ دہشت گردوں نے حملے سے قبل ایک ماہ تک ریکی کی، جب ان کی ریکی مکمل ہوگئی توانہوں نے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا، دہشت گرد ایک کار میں سوار ہوکر پوری تیاری سے آئے اور رہائشی کوارٹرز کی طرف سے پولیس آفس میں داخل ہوئے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ دہشت گردوں کو ایڈیشنل آئی جی کے فلور کا بھی علم تھا، ایڈیشنل آئی جی کراچی کے دفتر کو پہلے بھی نشانہ بنایا جاچکا ہے، دہشت گردوں کی شناخت تقریبا ہوچکی ہے تاہم لوکل سہولت کاروں کی تحقیقات کررہے ہیں،دہشت گرد جس گاڑی میں آئے تھے اس کے اندر سے کچھ جعلی نمبر پلیٹس بھی ملی ہیں۔
کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تین دہشت گردوں کی شناخت لکی مروت کے رہائشی کفایت،وزیرستان سے تعلق رکھنے والےزالا نور اور دتہ خیل شمالی وزیرستان کے مجید بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
حملے کی تحقیقات کے دوران دہشت گردوں کا موبائل فون برآمد ہوا ہےجس کو فرانزک کیلئے بھجوادیا گیا ہے،حملے کے دوران موبائل فون کی سکرین مکمل طور پر ٹوٹ گئی ہے۔
حملہ آور میں سے ایک دہشتگرد کی استعمال کی گئی کلاشنکوف پر نمبر بھی مٹا ہوا ہے، کلاشنکوف کے بٹ پرسرخ رنگ لگا ہوا ہے۔