
کراچی میں 16 سالہ ٹک ٹاکر لڑکی کے اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا، لڑکی نے عدالت نے روبرو پیش ہوکر اغوا کی تردید کردی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سچل تھانے کی حدود میں 16 سالہ لڑکی ہدی بتول کے غائب ہونے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد ہدی کے والد نے سچل تھانے میں ٹک ٹاکر مبین نامی کے خلاف اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کروانے کیلئے درخواست دی تھی۔
پولیس نے شہری کی درخواست پر مبین کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا اور ملیر کورٹ میں پیش کیا، تاہم مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکی بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئی اور اس نے اپنے اغوا کی تردید کردی جس کے بعد عدالت نے مقدمہ خارج کردیا۔
ملیر کورٹ میں دوران سماعت ہدی بتول نے عدالت میں پیش ہوکر بیان دیا کہ اسے مبین نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ وہ اپنی مرضی سے اس کے ساتھ گئی تاہم میرے والد نے غلط فہمی کی بنیاد پر میرے اغوا کا مقدمہ درج کروادیا۔
ہدی بتول نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کے خلاف مقدمے کو خارج کردیا جائے جس بعد عدالت نے مقدمہ خارج کرکے مبین کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل کراچی میں ابوالحسن اصفہانی روڈ سے 16 سالہ لڑکی مبینہ طور پر اغوا کا واقعہ سامنے آیا، لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ اس کی بیٹی کی ٹک ٹاکر دوست کے ساتھ رکشے میں ویڈیو ٹک ٹاک پر اپلوڈ ہوئی تھی۔
لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاکر لڑکی کبھی کہتی ہے کہ ان کی بیٹی اس کے ساتھ ہے اور کبھی کہتی ہے کہ اس کے ساتھ نہیں ہے، والدہ نے شکوہ کیا کہ پولیس بھی تعاون نہیں کر رہی۔
مغویہ کی والدہ نےبتایا کہ 2 روز قبل ان کی بیٹی خالہ کے گھر گئی اور پھر وہاں سے کام سے گھر سے باہر گئی جہاں سے وہ ابوالحسن اصفہانی روڈ سے غائب ہو گئی۔لڑکی کو بہت تلاش کیا مگر وہ نہیں ملی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/tiktok-kidnap-1211.jpg