Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
مرسی کے حامیوں کے خلاف غیر انسانی سلوک بند کیا جائے منور حسن
کراچی /لاہور (اسٹاف رپورٹر/نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ مصر کے عوام نے بد ترین فوجی مظالم اور ریاستی جبر وتشدد کے باوجود ہتھیار اٹھانے کے بجائے جمہوری جدوجہد کا راستہ اختیار کیا ہوا ہے‘ اخوان المسلمون اور صدرمحمد مرسی کو جو مینڈیٹ حاصل ہے اس کا احترام کیا جائے ‘ صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف غیر انسانی اور حیوانی رویہ بند کیا جائے اورصدر محمد مرسی کو فی الفور بحال کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز جماعت اسلامی کراچی (حلقہ خواتین) کے تحت مزار قائد نمائش چورنگی پر مصر میں عوام کے قتل عام اور جمہوریت پر فوجی شب و خون کے خلاف خواتین کے ایک عظیم الشان مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹرمعراج الہدی صدیقی‘ امیر کراچی محمد حسین محنتی‘ سیکرٹری کراچی نسیم صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نصراللہ خان شجیع‘ سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔ مظاہرے میں ہزاروں خواتین نے شرکت کی اور مصر کی خواتین سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظالم بند کرنے ‘ صدر محمد مرسی کی حکومت کو بحال کرنے اور جنرل سیسی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔ سید منورحسن نے کہاکہ مصر کی سنگین صورتحال عالم اسلام کا ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے جس پر ترکی نے جرأت مندانہ مؤقف اختیارکرتے ہوئے جنرل سیسی کی فوجی بغاوت کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا ہے ۔
ایران نے بھی او آئی سی کا اجلاس بلانے کی بات کی ہے اور حکومت پاکستان نے بھی ایک بوسیدہ سا بیان دیا ہے لیکن اب ضرورت اس بات کی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کھل کر بیان دیں ‘ صدر محمد مرسی کی حکومت کی بحالی کا باضابطہ مطالبہ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا ‘مغرب اورمصر کے فوجی حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جبر وتشدد اور قوت کے بل پر مصر کے عوام کی جمہوری جدوجہد اور صدر مرسی کے حق میں جاری لہر کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ محمد مرسی کو صدر بنے صرف ایک سال کا عرصہ ہوا تھا لیکن اس ایک سال میں جتنی تبدیل لائی جانی ممکن تھی اس سے زیادہ تبدیلی لائی گئی۔ مصر کے عوام نے اخوان اورمحمد مرسی کے ساتھ چلنے کا برملا اعلان کیا ہے‘ اخوان کی قیادت کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے ‘ 2 سال میں اخوان نے 5 مرتبہ عوام سے ووٹ حاصل کیا ہے اور عوام کی تائید سمیٹی ہے ‘ مغربی میڈیا کو بھی یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ خود اس نے جمہوریت کے حوالے سے جو معیارات اور پیمانے مقرر کیے ہیں اس کے مطابق صدرمرسی کو حکومت کرنے کا حق ملنا چاہیے اگر اس طریقے سے مینڈیٹ چھیننے کا رواج بڑھتا گیا تو پھر لوگ تشدد کا راستہ اختیار کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ امریکا اورمغرب بھی یہ چاہتا ہے کہ مسلمان تشدد کا راستہ اختیار کریں ‘ سیدمنورحسن نے پاکستانی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ابتدا میں تو مصر کے حوالے سے عوام کو آگاہی دی گئی لیکن پھر اچانک کیا ہوا کہ مصر میں فوجی بغاوت اور جمہوریت کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبا دیا گیا ۔ مصر میں جس بڑے پیمانے پر فوجی مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور انسانوں کے ساتھ جو غیر انسانی اور حیوانی رویہ رکھا گیا ہے اس کی کھل کر مذمت کی جانی چاہیے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے بھی اپنے ایک گھنٹے طویل خطاب میں عالم اسلام کے مسائل بالخصوص مصر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی ۔ ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی نے کہاکہ آج کے فرعونوں نے مصر میں ایک مرتبہ پھر مظالم کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب آج کا فرعون بھی اپنے انجام سے دوچار ہوگا ۔ شہدا مصر کی جدوجہد آگے بڑھے گی ۔ انہوں نے کہاکہ آج تک دنیا بھر میں 50 کروڑ انسانوں نے 4 انگلیوں کا نشان’’ رابعہ‘‘ بنا کر مصر کے عوام سے اظہار یکجہتی کردیا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ڈنمارک اور جرمنی نے مصر کی امداد پر پابندی لگا دی ہے لیکن افسوس ان مسلم حکمرانوں پر جنہوں نے مصر کے فوجی آمروں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ مصر کے اندر مردوں اور جوانوں کے شانہ بشانہ خواتین اور بچے بھی قربانیاں دے رہے ہیں آج کراچی کی خواتین نے بھی سڑکوں پر نکل کر مصر کی خواتین سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ امریکا اور مغرب دہرے معیارات ترک کرے جمہوری صدر کو بحال کیا جائے اور جنرل سیسی کو سزا دی جائے ۔
انہوں نے کہاکہ حسنی مبارک بھی سخت سزا کا مستحق ہے اور مصر کے عوام کا قاتل ہے ۔ جنرل سیسی نے اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا ہوا ہے ۔ اخوان نے فوجی مظالم کے خلاف سر نہیں جھکایا ہے اور آج بھی مرد ‘ خواتین ‘ بچے ‘ بوڑھے اور جوان سراپا احتجاج ہیں۔ نسیم صدیقی نے کہاکہ امریکا ‘ سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات ‘ مصر کی مدد کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے مظالم جاری رکھے ۔ امریکا نے مسلم ممالک میں ہمیشہ ڈکٹیٹروں کا ساتھ دیا ہے اور عوام کے حقیقی نمائندوں کا راستہ روکا ہے۔علاوہ ازیںجما عت اسلامی لا ہور کے شعبہ خواتین کے زیر اہتما م مصری مسلما نو ں کے قتل عام کے خلا ف مر کز جما عت اسلامی منصورہ کے باہر ایک بڑا احتجا جی مظاہر ہ کیا گیا مظاہرین میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرین نے ہا تھوں میں محمد مرسی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں احتجا جی مظاہر ہ کی قیا دت عافیہ سرور، زبیدہ جبیں ،حمیرا طارق ،ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی ،گلفرین نو از ،ربیعہ طارق اور شہنا ز عاصمہ نے کی ۔احتجاجی مظاہرہ سے خطا ب کر تے ہو ئے جما عت اسلامی پا کستان کے ڈپٹی سیکرٹر ی جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کے مصر کے فرعوں جنرل سیسی نے نہتے اور پر امن مسلمانوں کا قتل عام کر کے چنگیز خان اور ہلا کو خان کے مظالم کو ما ت دی ہے ۔فرید احمد پر اچہ نے کہا کہ امریکا اور اسرئیل کی لے پا لک مصری فوج نے نہتے مسلمانوں کو مساجد سے نکا ل کر انہیں قتل کیا اور ان کی لا شیں تک جلا دی گئیں ہیں جس کی وجہ سے ان مظالم پر مصری افواج اور پو ری دنیا کے مسلما نو ں کے سر شر م سے جھک گئے ہیں ۔انہو ں کہا کہ ماضی میں اخوان المسلمین کی قیا دت کو یہ طعنہ دیا جا تا تھا کہ وہ جمہو ری عمل کا حصہ نہیں بنتے اب جبکہ اخوان المسلمون نے پا نچ مر تبہ مصری عو ا م سے اعتما د کا ووٹ لیا تو امریکہ اور اسرائیل نے مصری جرنیلوں کے ذریعے منظم سازش کی اور محمد مرسی کی منتخب حکومت پر شب خون ما ر کر اسے ختم کیا ۔فرید احمد پر اچہ نے حکومت پا کستان سے مطالبہ کیا کہ وہ مصری عوام کے قتل کیخلا ف اقوام متحدہ کا فوری اجلا س بلا نے کا مطالبہ کرے ۔
امیر جما عت اسلامی لاہور میا ں مقصوداحمدنے کہا کہ مصر کے غیو ر مسلما نو ں نے نبی پا کـ کے صحابہ کرام کی سنت کو زندہ کیا ہے ۔میا ں مقصوداحمد نے کہا کہ جماعت اسلامی شعبہ خواتین لا ہو ر کا بہت بڑا احتجا جی مظاہرہ 25اگست بروز اتوار 3بجے نا صر با غ ما ل روڑ پر ہو گا ۔جما عت اسلامی شعبہ امور خارجہ کے ڈائر یکٹر عبدالغفا ر عزیز نے مصر میں نہتے عوام کے خلا ف جا ری بدترین فو جی کا روائی کی شدید مذمت کر تے ہو ئے اسے انتہا ئی بزدلا نہ اقدام قرار دیا ۔اس موقع پر خواتین قائدین عافیہ سرور،زبیدہ جبین,گلفرین نواز, حمیرا طارق، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے شرکاء مظاہرین کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی جس میں اقوام عالم اور اربا ب اختیا رات سے مطالبا ت کیے گئے۔