کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مختلف علاقے بجلی کے ایک بڑے بریک ڈاون کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر تاریکی میں ڈوب گئے۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق کے الیکٹرک اور کےڈی اے کے ٹرانسفارمرز رات 2 بجے کے قریب پھرٹرپ کرگئے جس کی وجہ سے حبکو پلانٹ کو شدید جھٹکا لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ حبکو کے 3 پلانٹ کی ٹرپینگ سے ملک کے کسی حصے کے نظام پر کوئی فرق نہیں پڑا اور مسئلہ صرف کے الیکٹرک اور حبکو تک ہی
محدود رہا ہے
۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق نیشنل گرڈ میں ٹریپنگ کے باعث شہر کے مختلف علاقوں کی بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔ترجمان کے مطابق ٹرپنگ پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق گارڈن، صدر، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، ملیر، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، گلستان جوہر، عزیزآباد اورنارتھ کراچی سمیت متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کی شب 220 کے وی کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر جانے سے بن قاسم پاور پلانٹ کے 2 یونٹ بند ہو گئے تھے، جس کے بعد کے الیکٹرک کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا اور شہر بھر بجلی سے محروم ہو گیا۔بجلی کا یہ بحران صرف کراچی تک ہی محدود نہ رہا بلکہ اس نے سندھ کے دیگر اضلاع اور بلوچستان کے بھی کچھ علاقوں کو متاثر کیا۔بجلی کی عدم بحالی کے باعث گھارو اور پپری میں واقع پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشن بھی بند ہو گئے تھے،
جس سے شہر کو پانی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔کراچی میں گزشتہ 7 ماہ کے دوران یہ بجلی کا چوتھا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔
Source
وزارت پانی و بجلی کے مطابق کے الیکٹرک اور کےڈی اے کے ٹرانسفارمرز رات 2 بجے کے قریب پھرٹرپ کرگئے جس کی وجہ سے حبکو پلانٹ کو شدید جھٹکا لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ حبکو کے 3 پلانٹ کی ٹرپینگ سے ملک کے کسی حصے کے نظام پر کوئی فرق نہیں پڑا اور مسئلہ صرف کے الیکٹرک اور حبکو تک ہی
محدود رہا ہے

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق نیشنل گرڈ میں ٹریپنگ کے باعث شہر کے مختلف علاقوں کی بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔ترجمان کے مطابق ٹرپنگ پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق گارڈن، صدر، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، ملیر، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، گلستان جوہر، عزیزآباد اورنارتھ کراچی سمیت متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کی شب 220 کے وی کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر جانے سے بن قاسم پاور پلانٹ کے 2 یونٹ بند ہو گئے تھے، جس کے بعد کے الیکٹرک کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا اور شہر بھر بجلی سے محروم ہو گیا۔بجلی کا یہ بحران صرف کراچی تک ہی محدود نہ رہا بلکہ اس نے سندھ کے دیگر اضلاع اور بلوچستان کے بھی کچھ علاقوں کو متاثر کیا۔بجلی کی عدم بحالی کے باعث گھارو اور پپری میں واقع پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشن بھی بند ہو گئے تھے،
جس سے شہر کو پانی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔کراچی میں گزشتہ 7 ماہ کے دوران یہ بجلی کا چوتھا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔
Source