
اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے مقتول ڈاکٹر نے حال ہی میں اپنی بیٹی کے ہمراہ ماسٹرز ان پبلک ہیلتھ کی ڈگری لی تھی
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی لیاری ایکسپریس وے پر گارڈن انٹر چینجکے قریب نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ گاڑی میں سوار سابق سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ بلدیہ عظمیٰ وماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل گینانی ڈاکوئوں کی فائرنگ سے موقع پر ہی دم توڑ گئے ۔ گاڑی میں ان کی اسسٹنٹ لیڈی ڈاکٹر قرۃ العین بھی سوار تھیں جو کندھے پر گولی لگنے سے زخمی ہو گئیںجنہیں سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ڈاکٹر بیربل گینانی سپنسر آئی سپتال لیاری کے ایم ایس بھی تعینات رہے، وہ ڈیڑھ سال قبل ہی سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کے عہدے ریٹائرڈ ہوئے تھے اور متعدد سیمینار کے علاوہ ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کرتے رہتے تھے۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے مقتول ڈاکٹر نے حال ہی میں اپنی بیٹی ڈاکٹر سپنا کماری کے ہمراہ ماسٹرز ان پبلک ہیلتھ کی ڈگری لی تھی۔
واقعے کے بعد ڈاکٹر بیربل گینانی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے بعد نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔پولیس کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی لگتا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ایسی جگہ پیش آیا جسے دو تھانوں کی حدود لگتی ہے جس پر ابھی تک تھانے کی حدود کا تعین نہیں ہو سکا۔
سوشل میڈیا صارف احمد وڑائچ نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: کراچی میں ڈاکٹر بیربل گینانی کی ٹارگٹ کلنگ، گارڈن اور سولجر بازار پولیس حدود کے معاملے پر آمنے سامنے ہے، تھانے کی حدود کا تعین کیا جا رہا ہے!
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر بیربل گینانی کی گاڑی بے قابو انداز میں ایک دیوار سے جا ٹکرائی جبکہ گاڑی کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔ موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ان پر ڈرائیونگ کرتے ہوئے فائرنگ کی تھی جس میں ان کے ساتھ ایک لیڈی ڈاکٹر بھی سوار تھیں جو زخمی ہو گئی ہیں۔