Arslan
Moderator
اسلام آبادچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ کراچی انسانی اسمگلنگ کا گڑھ بنا ہوا ہے،کراچی میں جرائم بے پناہ بڑھ رہے ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ آج سماعت کے دوران ڈی آئی جی شاہد حیات نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کے فرار ہونے کی ویڈیو نہیں۔ اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید استفسار کیا کہ کیا ملزم کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے جہاز میں سوار کرایا گیا۔ ڈائریکٹر(لیگل) ایف آئی اے نے بتایا کہ وی آئی پی کلچر کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے، ایک وزیرکے ساتھ کئی لوگ وی آئی پی لاوٴنج سے گزر جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانون کی نظر میں کوئی وی آئی پی نہیں ہوتا،ملزم ایف آئی اے کی آنکھوں میں دھول جھونک کر فرار ہوا، اس طرح تو دہشت گرد بھی ملک سے فرار ہو سکتے ہیں، ڈائریکٹرایف آئی اے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل نہیں کر سکتے تووضاحت پیش کریں، ایف آئی اے کی سکیورٹی اس قدرکمزورہے کہ ملزمان ایئر پورٹ سے فرارہوجاتے ہیں،اس وقت پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، ایف آئی اے کی کارکردگی معیار کے مطابق نہیں، ملزم نے رضا کارانہ طور پر خود کو حوالے کیا، پولیس کا کوئی کردار نہیں، عدالتی مداخلت پر مختلف مقدمات کے ملزمان بیرون ملک سے واپس لائے گئے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ شاہ رخ جتوئی کے پاسپورٹ پرایگزٹ اسٹمپ ہی نہیں لگی، شاہ رخ جتوئی جعل سازی سے دبئی فرار ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے دیانتداری سے سچ بتا دیا مگر آپ کی کارکردگی پر تو سوالیہ نشان آ گیا۔چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ کراچی انسانی اسمگلنگ کا گڑھ بنا ہوا ہے،کراچی میں جرائم بے پناہ بڑھ رہے ہیں۔
http://search.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=89148
http://search.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=89148
- Featured Thumbs
- http://www.samaa.tv/NewsPictures/20121126132939_samaa_tv.jpg