کراچی، سبقت لینے والے آزاد امیدواروں کو حتمی نتائج میں شکست

2کاکرککسجسسھیکاکسےترھھہگای.png


کراچی میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر ابتدائی گنتی میں سبقت حاصل کرنے والے 2 امیدوار گنتی مکمل ہونے پر ہار گئے,قومی اسمبلی کے حلقے 241 میں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ خرم شیر زمان کو ابتداء میں سبقت حاصل تھی لیکن بعد میں وہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے امیدوار اختیار بیگ سے شکست کھا گئے۔

اسی حلقے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے فاروق ستار بھی امیدوار تھے جنہوں نے صرف 494 ووٹ لیے۔خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ 30 گھنٹے بعد آنے والے نتائج سے معلوم ہوا کہ جس نشست پر میں بھاری لیڈ سے جیت رہا تھا وہاں پیپلز پارٹی کا امیدوار کامیاب ہو گیا۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے ایک اور حلقے این اے 237 پر جماعت اسلامی کے امیدوار عرفان احمد کی ابتدائی سبقت بعد میں شکست میں تبدیل ہو گئی,عرفان احمد پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار اسد عالم نیازی سے ہار گئے جبکہ اسی حلقے میں متحدہ قومی موومنٹ کے روف صدیقی بھی امیدوار تھے۔

دوسری جانب گوادر سے قومی اسمبلی کی نشست 259 پر حق دو تحریک کو سبقت حاصل ہے لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے فارم 47 جاری نہیں کیا گیا,بلوچستان میں ہی این اے 2 سے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کو سبقت حاصل ہے لیکن اس نشست پر بھی فارم 47 جاری نہیں ہوا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اب تک کے نتائج کے مطابق کراچی کی 22 قومی اسمبلی کی نشستوں میں سے 15 میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور 7 میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے,این اے 229 ملیر 1 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار جام عبدالکریم بجار 55 ہزار 732 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ مسلم لیگ ن کے قادر بخش 21 ہزار 841 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

کراچی میں عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کی تمام 22 نشستوں کے نتائج آگئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اب تک کے نتائج کے مطابق کراچی کی 22 قومی اسمبلی کی نشستوں میں سے 15 میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور 7 میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے۔

این اے 229 ملیر 1 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار جام عبدالکریم بجار 55 ہزار 732 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ مسلم لیگ ن کے قادر بخش 21 ہزار 841 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 230 ملیر 2 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید رفیع اللہ 32 ہزار 99 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ اس نشست سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار مسرور علی 23 ہزار 370 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 231 ملیر 3 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ 43 ہزار 634 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی 43 ہزار 245 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 232 کورنگی 1 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی امیدوار آسیہ اسحاق 88 ہزار 260 ووٹ لےکرکامیاب ہوئیں جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عدیل احمد 66 ہزار 574 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 233 کورنگی 2 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار جاوید حنیف خان ایک لاکھ 3 ہزار 967 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ جماعت اسلامی کے عبدالجمیل خان 29 ہزار 71 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 234 کورنگی 3 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار معین عامر پیرزادہ 73 ہزار 687 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار فہیم خان 43 ہزار 774 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 235 کراچی شرقی 1 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار 20 ہزار 185 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیف الرحمان 14 ہزار 167 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 236 کراچی شرقی 2 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار حسان صابر 38 ہزار 871 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مزمل قریشی 32 ہزار 231 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 237 کراچی شرقی 3 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار اسد عالم نیازی 40 ہزار 836 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ظہور الدین 33 ہزار 321 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 238 کراچی شرقی 4 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار صادق افتخار 54 ہزار 884 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار حلیم عادل شیخ 36 ہزار 884 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 239 کراچی جنوبی 1 لیاری سے پیپلز پارٹی کے امیدوار نبیل گبول 40 ہزار 77 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد یاسر 37 ہزار 234 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 240 کراچی جنوبی 2 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار ارشد وہرہ 30 ہزار 573 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار رمضان گھانچی 27 ہزار 318 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 241 کراچی جنوبی 3 سے پاکستان پیپلر پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار مرزا اختیار بیگ 52 ہزار 456 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خرم شیر زمان 48 ہزار 610 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 242 کیماڑی 1 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار مصطفیٰ کمال 71 ہزار 767 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار دوا خان 53 ہزار 759 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 243 کیماڑی 2 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر پٹیل 60 ہزار 266 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شجاعت علی 48 ہزار 690 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 244 کراچی غربی 1 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار فاروق ستار 20 ہزار 48 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار آفتاب جہانگیر 14 ہزار 73 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 245 کراچی غربی 2 سے متحدہ قومی مومنٹ کے امیدوار سید حفیظ الدین 57 ہزار 356 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی کے عطاء اللہ 36 ہزار 788 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 246 کراچی غربی3 پر متحدہ قومی موومنٹ کے امین الحق 74 ہزار 672 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مد مقابل جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان 32 ہزار 312 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 247 کراچی وسطی 1سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار خواجہ اظہار الحسن 64 ہزار 945 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عباس حسنین 52 ہزار 5 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 248 کراچی وسطی 2 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار خالد مقبول صدیقی ایک لاکھ 3 ہزار 82 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ارسلان خالد 86 ہزار 342 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 249 کراچی وسطی 3 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار احمد سلیم 77 ہزار 572 ووٹ لےکر کامیاب رہے جب کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عزیر علی 51 ہزار 152 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 250 کراچی وسطی 4 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار فرحان چشتی 79 ہزار 925 ووٹ لےکرکامیاب ہوئے جب کہ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان نے 43 ہزار 659 ووٹ حاصل کیے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
TLP is protesting against massive rigging in Karachi.I don’t like these mullahs but if they expose ECP and duffer generals then I am with them.