کراچی کے علاقے بھیم پور میں دفن جنگی اسلحے کی برآمدگی کے معاملے پر سیکیورٹی حکام نے بلڈنگ کے منشی اور دو گوداموں کے مالکان کے بیانات قلمبند کرلیے ہیں۔
اے آر وائے کے مطابق کراچی اولڈ سٹی ایریا میں واقع گودام سے جنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کیا گیا تھا، جس سے متعلق تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ماضی میں اس علاقے میں گینگ وار کے منظم نیٹ ورک موجود تھے اور پولیس کو اس حوالے سے ٹھوس شواہد بھی مل گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اسی عمارت کے تاجروں کو ماضی میں بھتے کی پرچیاں بھی دی گئی ہیں۔ بلڈنگ سے تعلق رکھنے والے تمام افراد اسلحے سے متعلق کچھ نہیں جانتے، 2007 سے بلڈنگ میں دکان چلانے والا بھی اسلحے کی موجودگی سے لاعلم ہیں حتیٰ کہ 2003 سے بلڈنگ کے منشی بھی اسلحے سے متعلق کچھ نہیں جانتے۔
پولیس کا مؤقف ہے کہ اسلحے کی تلاش میں کی جانے والی کھدائی مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد ضلع وسطی کی پولیس کی جانب سے مقدمہ تھانہ نیپئر میں درج کرایا جا رہا ہے۔ زمین سے برآمد ناکارہ ہتھیاروں کی گنتی کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔
برآمد کیے گئے اسلحے میں 63 ریوالور، 183 اسٹین گن، 13 اینٹی ائیر کرافٹ گن، ایل ایم جیز، 6 ماؤزر اور مختلف ہتھیاروں کے بیرل شامل ہیں۔ گراؤنڈ فلور پر ساڑھے 3 فٹ تک کھدائی کرکے اسلحہ برآمد کیا گیا، جبکہ برآمد ہونے والا ایک بھی ہتھیار قابل استعمال نہیں۔