اپنے پروگرام کو ملک کا سب سے معتبر کرنٹ افیئرز شو کہنے والے اینکر کامران خان نے لوٹ مار کی نشاندہی کیلئے فلمائے گئے سین کو اصل سمجھ کر شیئر کر دیا۔ ان کی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ وہ ایک فلم کی شوٹنگ کیلئے ریکارڈ کیے گئے سین کو اصل سمجھ بیٹھے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینئر اینکر پرسن کامران خان جو کہ دنیا نیوز پر "دنیا کامران خان کے ساتھ" کے نام سے شو کرتے ہیں انہوں نے کراچی میں راہزنی کی وارداتوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ڈاکو کار سوار افراد کو دن دہاڑے لوٹ رہا ہے، تاہم یہ ویڈیو اصلی نہیں ہے۔ بلکہ ایک فلم کیلئے ریکارڈ کیا گیا ایک سین ہے۔
انہوں نے اس کے کیپشن میں لکھا کہ خدارا کراچی پولیس سندھ رینجرز ہوش میں آئے کراچی میں بندوق کی نوک پر لوٹ مار کے یہ بھیانک مناظر اس سال کے پہلے 22 دنوں میں ڈھائی ہزار بار دیکھے گئے ہر گھنٹہ پانچ سات خاندان دہشت گردی کا شکار ہو رہے ہیں کئی کو موت کے گھاٹ اتار دیا، پولیس رینجرز کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی۔
مگر یہ ویڈیو تو جھوٹی ثابت ہوئی اور اس کی نشاندہی کرنے والے صارفین نے کہا کہ یہ ڈاکے کا اصل واقعہ نہیں، عکس بندی ہے۔
رب نواز بلوچ نے کہا کہ انویسٹی گیٹو جرنلزم کے نااہل بیٹے ملک کے بڑے ٹینکر کو ڈرامے کی شوٹنگ اور حقیقت میں کوئی فرق نظر نہیں آیا نہ تصدیق کی اب سمجھ جائیں ان کے تجزیے، نالائقی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔
سادات یونس نے کہا ان صاحب کے پاس 38 سال کا صحافتی تجربہ ہے، ایک ڈرامہ شوٹنگ کی ویڈیو کو ڈکیتی کہہ کر شئیر کر دیا۔ اندازہ لگائیں باقی خبروں کے بارے میں انکی تحقیق کا عالم کیا ہو گا۔
یاسمین کریمی نے لکھا کراچی میں ڈرامہ کی شوٹنگ چل رہی تھی اور اس پر اینکر صاحب تشویشناک صورتحال پر تشویش کرتے ہوئے۔
صحافی شبیر واہگڑا نے لکھا کامران صاحب نے ڈرامے کی شوٹنگ کی وڈیو شیئر کر دی۔
صحافی عمر قریشی کا کہنا تھا کامران صاحب یہ تو کسی ڈرامے یا فلم کی شوٹنگ ہے۔
اظہر خان نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اس کو ڈیلیٹ کر دیں کیونکہ اس سے وہ اپنی کم علمی ظاہر کر رہےہیں اگر وہ یہی چاہتے ہیں تو رہنے دیں۔