
کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ میں موصول ہونے والے مزید تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 13 دسمبر تک نجی تخمینہ کاروں سے بولیاں طلب کی گئی ہیں، اور یہ بولیاں اسی دن کھولی جائیں گی۔
کابینہ ڈویژن کے مطابق، توشہ خانہ میں موصول مختلف کیٹیگریز کے تحائف، جن میں زیورات، گھڑیاں، الیکٹرونکس، اسلحہ، اور قالین شامل ہیں، کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا جائے گا۔ کامیاب تخمینہ کاروں کے ساتھ ایک سال کے لیے معاہدہ کیا جائے گا، اور انہیں تحائف کی قیمتوں کے تخمینوں کے لیے چارجز ادا کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ توشہ خانہ کے تحائف بنیادی طور پر سیاسی عہدیداروں، بیوروکریسی، جس میں سویلین و ملٹری دونوں شامل ہیں، اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے لیے فروخت کے لیے دستیاب ہوتے ہیں۔ اگر کسی تحفے کی خریداری نہ ہو تو وہ عوام میں نیلام کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
سرکاری پالیسی کے تحت، ہر ملنے والے تحفے کے متعلق حکومت کو مطلع کرنا اور اسے توشہ خانے میں جمع کرانا لازمی ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری تحائف کی درست قیمت کا تعین کرنا اور ان کے شفاف استعمال کو یقینی بنانا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/2kcprp8/Tosha.jpg