
جنوبی پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں خاتون کی ناک کاٹنے کی کوشش کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں مبینہ طور ایک خاتون پر تشدداور ناک پر چھری چلانے کے مناظر واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی جانب سے شدید احتجاج کیا جس پر پولیس نے 6 جولائی کو واقعہ کا مقدمہ درج کیا۔
https://twitter.com/x/status/1810542478770258300
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو اور تفصیلات کے مطابق ظفر لاشاری نامی ایک ملزم نے مبینہ طور پر دوستی اور جنسی تعلقات قائم کرنےسےانکار پر لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ناک کاٹنے کی کوشش کی۔
https://twitter.com/x/status/1810620239199031646
پولیس نےو یڈیو وائرل ہونے اور معاملے کو سوشل میڈیا پر اٹھائے جانے کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر گزشتہ ماہ پیش آیا جس کے بعد 19 جون کو ایک مقامی صحافی جاوید صدیقی نے اس حوالے سے ایک خبر دی اور پولیس سے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے اس کوجھوٹ قرار دے کر الٹا صحافی جاوید صدیقی پر ہی مقدمہ درج کردیا۔
جاوید صدیقی پر درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ شاہ صدر دین میں دو خواتین کی ناک کاٹنے پر پولیس کی کارروائی نا کرنےکا انکشاف کیا، پولیس نے اس شکایت پر تحقیقات کیں اور مذکورہ خواتین سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس واقعہ کی تردید کی جس کے بعد جھوٹی خبر پھیلانے پر صحافی جاوید صدیقی پر مقدمہ درج کردیا گیا۔
صحافی جاوید صدیقی نے اس پوری صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ عید سے دو یا تین دن پہلے پیش آیا جس کے بارے میں مجھے میرے ذرائع نے خبر دی اور میں نے اس کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیا، تاہم شاہ صدر دین تھانے کے ایس ایچ او نے مجھے فون کرکے کہا کہ خبر جھوٹی ہے آپ فیس بک پوسٹ ڈیلیٹ کردیں ورنہ کارروائی کی جائے گی، میں نا صرف اپنی خبر پر قائم رہا بلکہ میں نے تمام ثبوت بھی ایس ایچ او کو فراہم کیے۔
صحافی جاوید صدیقی نے کہا کہ پولیس چونکہ ملزمان سے پیسے وصول کرکے ڈیل کرچکی تھی اس لیے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے مجھ پر ہی مقدمہ درج کردیا ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3DGkhanspolisdkjdjjd.png