
ڈی ایچ ایل ایکسپریس کا امپورٹ ایکسپریس پراڈکٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ، پاکستان میں غیرملکی کمپنیوں پر ریگولیٹری اتھارٹیز کی طرف سے بیرونی ترسیلات زر پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں : کمپنی اعلامیہ
حکومت کی طرف سے ترسیلات زر پر عائد پابندیوں کے باعث کورئیر، پیکیج ڈیلیوری ، اور ایکسپریس میل سروس فراہم کرنے والی بین الاقوامی لاجسٹکس کمپنی ڈی ایچ ایل ایکسپریس نے اعلان کیا ہے کہ وہ 15 مارچ 2023ء سے پاکستان کے درآمدکنندگان کیلئے اپنی امپورٹ ایکسپریس پراڈکٹ سروس کو معطل کر رہا ہے جبکہ کمپنی کی طرف سے زیادہ سے زیادہ 70 کلوگرام فی کھیپ کی آؤٹ باؤنڈ ترسیلات پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈی ایچ ایل ایکسپریس کی طرف سے 27فروری کو جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق اپنے صارفین کو بتایا کہ پاکستان میں غیرملکی کمپنیوں پر ریگولیٹری اتھارٹیز کی طرف سے بیرونی ترسیلات زر پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس لیے کمپنی نے اپنے کچھ آپریشنز کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی اعلامیہ کے مطابق 14 مارچ تک پارسلز ڈلیوری کیلئے آرڈرز وصول کیے جائینگے۔
ڈی ایچ ایل ایکسپریس اعلامیہ کے مطابق ہماری ترسیلات بین الاقوامی گیٹ وے وہوابازی سے کی جاتی ہے اورسٹیٹ بینک کی طرف سے پابندیوں کے باعث ہمارے صارفین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کمپنی حکام کے مطابق حکومت پاکستان سے صارفین کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے رابطے میں ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے زیرالتوا ترسیلات زر کے مسائل کو جلد سے جلد حل کر لیا جائے۔
سربراہ بزنس مین گروپ (بی ایم جی) زبیر موتی والا کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ڈی ایچ ایل کی شکایات کو حکومت خوش اسلوبی سے حل کرے تاکہ ملکی برآمدکنندگان کو اپنے مصنوعات کے نمونے غیرملک بھیجنے میں آسان ہو۔ چیف کوآرڈی نیٹر پاکستان فیشن ایپرل جاوید بلوان کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل نمونے بھیجنا غیرملکی آرڈرز لینے، سیالکوٹ سے سرجیکل آئٹمز، لاہور سے پیکیجنگ آئٹمز کے علاوہ تاجر ودیگر ممالک سے درآمدی اشیاء کیلئے غیرملکی کوریئر سروس انتہائی ضروری ہے۔
یاد رہے کہ ملکی زرمبادلہ ذخائر کے باعث اتحادی حکومت کی طرف سے ڈالرز کے اخراج روکنے کیلئے سٹیٹ بینک کے پابندیاں لگانے پر غیرملکی شپنگ لائنز نے بھی اپنی سروسز پاکستان میں معطل کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔رواں مالی سال کے پہلے 7 مہینوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کی مد میں 22 کروڑ ڈالر منافع ہوا جو 2022ء میں 1 ارب ڈالر سے زائد تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dhl-pkaahah.jpg