ڈیموکریسی انڈیکس2023:پاکستان آمرانہ نظام رکھنے والے ممالک میں شامل

14pakisyajkshjdhhgd.png

عالمی ڈیموکریسی انڈیکس 2023 میں پاکستان کو دنیا کے ان ممالک کے ساتھ کھڑا کیا گیا ہے جہاں آمرانہ نظام حکومت رائج ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خبررساں ادارے دی اکانومسٹ کی جانب سے ڈیموکریسی انڈیکس2023 کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں دنیا کے 150 ممالک میں رائج نظام حکومتوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس بنیاد پر ان کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے۔

2022 کی اس فہرست میں پاکستان کو 105ویں نمبر پر رکھا گیا تھا اور پاکستان کے نظام حکومت کو "ہائبرڈ" یعنی مرکب نظام حکومت قرار دیا گیا تھا، رواں سال اس فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی میں تنزلی دیکھی گئی ہے اور اب پاکستان 105 سے118 ویں نمبر پر آگیا ہے۔

160843336b7e90c.png


گزشتہ برس پاکستان کا ڈیموکریسی کا اسکور4-13 تھا جو 2023 میں کم ہوکر3-25 ہوگیا ہے، اس فہرست کے مطابق پاکستان ہائبر ڈ طرز حکومت سے نکل کر اتھاریٹیرین (آمرانہ طرز حکومت) والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں ایسے ممالک کیلئے تعریف بھی بیان کی گئی ہے کہ یہ وہ ممالک ہیں جہاں صاف وشفاف انتخابات نہیں ہوتے، میڈیا آزاد نہیں ہوتا اور شخصی آزادیوں پر پابندی ہوتی ہے، ان ممالک میں حکومت وقت پر تنقید کے برے نتائج سامنے آسکتے ہیں اور ان ممالک میں عدلیہ بھی آزاد نہیں ہوتی، یہاں جمہوری ادارے ہوتے ضرور ہیں مگر ان کی اہمیت نا ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کو اتھاریٹیرین طرز حکومت والے ممالک میں شامل کرنے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایک جماعت کو انتخابات سے قبل مسلسل دباؤ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ان کے متعدد اراکین پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور ان کی سیاسی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

ڈیموکریسی انڈیکس میں پڑوسی ملک بھارت کا نمبر41واں ہے، امریکہ، برازیل، انڈونیشیا اور بھارت کو فلاڈ جمہوریت کی کیٹیگری میں ڈالا گیا ہے، یہ کیٹیگری ان ممالک کی ہے جہاں شفاف انتخابات ہوتے ہیں تاہم وہاں کے جمہوری نظام میں مسائل ہوتے ہیں۔
 
14pakisyajkshjdhhgd.png

عالمی ڈیموکریسی انڈیکس 2023 میں پاکستان کو دنیا کے ان ممالک کے ساتھ کھڑا کیا گیا ہے جہاں آمرانہ نظام حکومت رائج ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خبررساں ادارے دی اکانومسٹ کی جانب سے ڈیموکریسی انڈیکس2023 کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں دنیا کے 150 ممالک میں رائج نظام حکومتوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس بنیاد پر ان کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے۔

2022 کی اس فہرست میں پاکستان کو 105ویں نمبر پر رکھا گیا تھا اور پاکستان کے نظام حکومت کو "ہائبرڈ" یعنی مرکب نظام حکومت قرار دیا گیا تھا، رواں سال اس فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی میں تنزلی دیکھی گئی ہے اور اب پاکستان 105 سے118 ویں نمبر پر آگیا ہے۔

160843336b7e90c.png


گزشتہ برس پاکستان کا ڈیموکریسی کا اسکور4-13 تھا جو 2023 میں کم ہوکر3-25 ہوگیا ہے، اس فہرست کے مطابق پاکستان ہائبر ڈ طرز حکومت سے نکل کر اتھاریٹیرین (آمرانہ طرز حکومت) والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں ایسے ممالک کیلئے تعریف بھی بیان کی گئی ہے کہ یہ وہ ممالک ہیں جہاں صاف وشفاف انتخابات نہیں ہوتے، میڈیا آزاد نہیں ہوتا اور شخصی آزادیوں پر پابندی ہوتی ہے، ان ممالک میں حکومت وقت پر تنقید کے برے نتائج سامنے آسکتے ہیں اور ان ممالک میں عدلیہ بھی آزاد نہیں ہوتی، یہاں جمہوری ادارے ہوتے ضرور ہیں مگر ان کی اہمیت نا ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کو اتھاریٹیرین طرز حکومت والے ممالک میں شامل کرنے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایک جماعت کو انتخابات سے قبل مسلسل دباؤ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ان کے متعدد اراکین پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور ان کی سیاسی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

ڈیموکریسی انڈیکس میں پڑوسی ملک بھارت کا نمبر41واں ہے، امریکہ، برازیل، انڈونیشیا اور بھارت کو فلاڈ جمہوریت کی کیٹیگری میں ڈالا گیا ہے، یہ کیٹیگری ان ممالک کی ہے جہاں شفاف انتخابات ہوتے ہیں تاہم وہاں کے جمہوری نظام میں مسائل ہوتے ہیں۔
 

Azpir

Minister (2k+ posts)
14pakisyajkshjdhhgd.png

عالمی ڈیموکریسی انڈیکس 2023 میں پاکستان کو دنیا کے ان ممالک کے ساتھ کھڑا کیا گیا ہے جہاں آمرانہ نظام حکومت رائج ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی خبررساں ادارے دی اکانومسٹ کی جانب سے ڈیموکریسی انڈیکس2023 کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں دنیا کے 150 ممالک میں رائج نظام حکومتوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس بنیاد پر ان کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے۔

2022 کی اس فہرست میں پاکستان کو 105ویں نمبر پر رکھا گیا تھا اور پاکستان کے نظام حکومت کو "ہائبرڈ" یعنی مرکب نظام حکومت قرار دیا گیا تھا، رواں سال اس فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی میں تنزلی دیکھی گئی ہے اور اب پاکستان 105 سے118 ویں نمبر پر آگیا ہے۔

160843336b7e90c.png


گزشتہ برس پاکستان کا ڈیموکریسی کا اسکور4-13 تھا جو 2023 میں کم ہوکر3-25 ہوگیا ہے، اس فہرست کے مطابق پاکستان ہائبر ڈ طرز حکومت سے نکل کر اتھاریٹیرین (آمرانہ طرز حکومت) والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں ایسے ممالک کیلئے تعریف بھی بیان کی گئی ہے کہ یہ وہ ممالک ہیں جہاں صاف وشفاف انتخابات نہیں ہوتے، میڈیا آزاد نہیں ہوتا اور شخصی آزادیوں پر پابندی ہوتی ہے، ان ممالک میں حکومت وقت پر تنقید کے برے نتائج سامنے آسکتے ہیں اور ان ممالک میں عدلیہ بھی آزاد نہیں ہوتی، یہاں جمہوری ادارے ہوتے ضرور ہیں مگر ان کی اہمیت نا ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کو اتھاریٹیرین طرز حکومت والے ممالک میں شامل کرنے کی وجوہات بھی بیان کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایک جماعت کو انتخابات سے قبل مسلسل دباؤ میں رکھا گیا جس کی وجہ سے ان کے متعدد اراکین پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور ان کی سیاسی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

ڈیموکریسی انڈیکس میں پڑوسی ملک بھارت کا نمبر41واں ہے، امریکہ، برازیل، انڈونیشیا اور بھارت کو فلاڈ جمہوریت کی کیٹیگری میں ڈالا گیا ہے، یہ کیٹیگری ان ممالک کی ہے جہاں شفاف انتخابات ہوتے ہیں تاہم وہاں کے جمہوری نظام میں مسائل ہوتے ہیں۔
Company ko ab to aqal karni chaea. Kahan se kahan pohancha diya. Har institution tabah... lawlessness and global disrespect. But they're just unable to comprehend this.
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Waqat aa gaya hai tamamm murdaa dictators ko alaamti aur tamam zindaa dictators ko phansiyaan di jaein
 

Back
Top