"ڈراپ سین Drop Scene"

mtahseenpk

MPA (400+ posts)
وہی ہوا جو ہمیشہ سے پاکستان میں ہوتا آیا ہے۔ اسلام آباد کے واقعہ کے پیچھے بھی لوگوں نے سازش اور خفیہ ہاتھ

تلاش کرنا شروع کر دیا اور کچھ لوگوں نے تو باقاعدہ کہانیاں بھی بنا لیں ہیں۔ انھیں میں سے ایک تازہ کہانی میں نے

ا
بھی پڑھی جس کے بعد میں یہ لکھنے پر مجبور ہوا۔ کہانی یہ ہے کہ یہ سارا ایک ڈرامہ تھا جس کا ڈائرکٹر رحمان ملک،

پروڈیوسر آصف زرداری، ہیرو زمرد خان اور ولن سکندر تھا جس کو اس ڈرامہ کے ایک ملین روپے دیے گئے ہیں۔ افسوس

کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک کی ایک بہت بری روایت بن چکی ہے کہ ہم ہر بات کے پیچھے کسی نہ کسی کی سازش

تلاش کرتے ہیں۔ کبھی را کی، کبھی موساد کی، کبھی سی آئی اے کی کبھی خود اپنی آئی ایس آئی کی اور کبھی

میڈیا کی۔ اس سب سے ہمارے سوچنے سمجھنے اور عمل کرنے کی صلاحیت بلکل مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ ہر واقعہ

کے بعد اس کا ذمہ دار کسی سازش یا بیرونی ہاتھ کو قرار دے کر عوام کو خاموش کروادیا جاتا ہے اور عوام بھی اب اتنے

عادی ہو گئے ہیں کہ بس سمجھتے ہیں کہ ساری دنیا فارغ ہے اور ہمارے خلاف ہی سازشوں میں لگی ہوئی ہے۔ میں یہ

نہیں کہتا کہ پاکستان کے حالات خراب کرنے میں کوئی بھی بیرونی قوت نہیں ہے۔ میں صرف یہ کہتا ہوں کے اصل مسئلہ

ہمارے اندر ہے۔ جب ہم اندر سے کمزور ہو تب ہی باہر سے کوئی حملہ آور ہونے کی جرآت کر سکتا ہے۔ اب اس واقعہ کو

ہی لے لیں اس سے جو چیز سیکھنے والی تھی وہ یہ کہ ہماری سیکورٹی اتنی فول پروف نہیں کے وہ کسی اسلحہ

بردار کو چیک کر کے روک سکے، اس کے بعد ہمارے پاس کوئی سینڑل کمانڈ دکھائی نہیں دے رہی تھی کہ اس معاملہ

کو کیسے حل کرنا ہے، تیسرا ہمارے پاس ایسے آلات بھی نہیں تھے کہ اس کو بیہوش کیا جا سکے حتٰی کے سنائپرز کو

بھی دوسرے شہر سے منگوانا پڑا۔ ایک اور سیکھنے اور سدھارنے کی بات یہ تھی کے میڈیا کو رول انتہائی منفی تھا اور

اس کی کوئی حدود مقرر ہونی چاہیے۔ بجائے یہ کہ ہم ان باتوں کی طرف غور کریں اور ان کو سدھارے کے کوئی اقدامات

اٹھائیں، ہم نے ایک بار پھر سازشی ہاتھوں کو تلاش کرنا شروع کردیا۔ کسی بھی ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کے پہلا

زینہ ہوتا ہے اپنی ناکامی کو تسلیم کرنا۔ اگر ہم ہر ہار کے بعد اس کو ذمہ دار دوسروں کو ٹھراتے رہیں گے تو پھر ہم ناکام

ہی ہوے رہیں گے اور سازشیں تلاش کرتے رہ جائیں گے۔ آخر میں ان لوگوں سے جو کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک ڈرامہ تھا ان

سے چند سوال:


١۔ اگر یہ ڈرامہ تھا تو اس کا فائدہ کس کو پہنچے گا؟ اگر آپ کہتے ہیں کہ اس سے پیپلز پارٹی زندہ ہو جائے گی تو یہ

.انتہائی حد تک احمقانہ ہے


۔2 اگر یہ ڈرامہ تھا تو کیا کیپٹل پولیس، رینجرز، ایف-سی اور مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والی انتظامیہ بھی اس کی


حصہ دار تھی کہ انھوں نے پانچ گھنٹے زمرد خان کے آنے کا انتظار کیا؟​

۔​
٣۔ اگر نون لیگ بھی اس ڈرامہ کا حصہ تھی تو اس کو کیا فائدہ ملے گا؟

٤- سکندر اسلامک لاء کو لاگو کرنے کی ڈیمانڈ کر رہا تھا اور دوسری طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ اس کا ڈائرکڑ رحمان ملک

اور زرداری ہیں؟

٥۔ کیا اس ڈرامہ کو بنانے والوں کو اس حد تک یقین تھا کہ تحقیقات میں سکند ہمارا راز افشاء نہیں کرے گا؟

٦- کیا سکندر اتنا ہی پاگل تھا کہ اس نے اس ڈرامہ کے لیے اپنے بیوی بچوں کی جان خطرے میں ڈالی؟ اگر ڈرامہ ہی تھا

تو اور لوگوں کو بھی یرغمال بنایا جا سکتا تھا۔

٧- اگر آپ کہتے ہیں کہ اس کا فائدہ زمرد کو ہوا تو رائے عامہ کو جان لیجیے جتنے لوگ زمرد خان کو بہادر کہہ رہے ہیں اس

سے زیادہ لوگ بیوقوف بھی قرار دے رہے ہیں۔

لوگوں کو کنفیوز کرنا اور ڈس انفارمیشن پھیلانا بند کردیں بغیر تحقیق کے کوئی بات آگے پہنچانا ایک گناہ اور جرم ہے۔

(Muhammad Tahseen)









Sikandar.jpg
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)



اسلام آباد: سکندر حیات نے اسلام آباد میں سارا ڈراما دبئی کی جیل میں قید اپنے 22 سالہ بیٹے کو رہا کرانے کے لئے رچایا جب کہ اس کی بیوی اس کے ارادے سے لاعلم تھی۔

سکندر حیات کے خلاف درج کی جانے والی ایف آئی آر کی کاپی ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی جس کے مطابق سکندر حیات حکومت پر دباؤ ڈال کر دبئی کی جیل میں قید اپنے بیٹے کو رہا کرانا چاہتا تھا جب کہ اس کی بیوی اس کے اصل مقصد سے بالکل لا علم تھی،

سکندر نے بیوی کو حکومت کے سامنے ملک میں شریعت کے نفاذ کے حوالے سے مطالبہ پیش کرنے کا کہہ کر راضی کیا تھا، سکندرگاڑی میں اسلحہ سمیت ریڈ زون میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن کرائے پر لی گئی گاڑی کے ڈرائیور نے اس کے منصوبے پر پانی پھیر دیا، ڈرائیور امجد نے گاڑی گرین بلٹ پر چڑھا دی اور پولیس کو سکندر کے مزموم ارادوں سے آگاہ کر دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سکندر حیات نے اپنی بیوی اور 2 بچوں کے ہمراہ اسلام آباد کے جناح ایوینیو پر 5 گھنٹے تک سڑک کو بلاک کر کے رکھا، اس دوران وہ وقفے وقفے سے فائرنگ کرتا رہا، سکندر کا بظاہر تو مطالبہ تھا کہ ملک میں شریعت نافذ کی جائے اور شرعی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں لیکن ان مطالبات کی آڑ میں اس کے مقاصد کچھ اور تھے۔
http://www.express.pk/story/162711/
 

samy99

Minister (2k+ posts)
lets forget the conspiracy theory why the police and commandos took so long to disable this metal case, it could take only half an hour to disable and arrest him. why this drama kept for 6 hours ? Truth will eventually come out very soon . To me this was a topi drama to divert the attention of the people from the daily problems , thats all.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

کبھی قادری کالا چولا پہن کر اسلام آباد کو ہای جیک کر لیتا ەے کبھی یە یہ سکندر کالا چولا پہن کر
 

Peer gony

Senator (1k+ posts)

کبھی قادری کالا چولا پہن کر اسلام آباد کو ہای جیک کر لیتا ەے کبھی یە یہ سکندر کالا چولا پہن کر
Sikandar ko Qadri sab ke sat mat molao plz
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)

کبھی قادری کالا چولا پہن کر اسلام آباد کو ہای جیک کر لیتا ەے کبھی یە یہ سکندر کالا چولا پہن کر

کيا قادري کي کوئى بات غلط ثابت ہوئي کيا يہ جمہوري نظام پچھلوں کے طرز پر نہيں چل رہا
يہ تو تم لوگوں کو اس وقت پتہ چلے گا جب اکتوبر کے دگنے تگنے بجلي کے بل موصول ہوں گے پھر يہي قوم اپنا سر پيٹے گي

 

BlackHat

Voter (50+ posts)
Some times, it takes a mad man to counter a mad man. Zamarud Khan ended the drama. Get over it.
 

Back
Top