
برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل نے اوورسیز پاکستانیوں کی حب الوطنی پر کڑی تنقید کردی, انہوں نے کہا کہ رہتے برطانیہ میں ذہن پاکستان میں ہیں, پاکستان جائیں وہاں سب فکس کریں, پاکستان میں جو ہورہا وہ اوورسیز کا مسئلہ نہیں.
ڈاکٹر فیصل کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل دے دیا, ایک صارف نے لکھا اب ہائی کمیشن کے زریعے ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ اپنے کام سے کام رکھیں، پاکستان میں جو ہو رہا ہے وہ آپ کا مسلہ نہیں ورنہ وہاں آ کے ٹھیک کریں، وہاں جو ہیں ٹھیک کرنے کی کوشش کرنے والے ان کے ساتھ کیا کر رہے ہو تم لوگ؟
انہوں نے مزید لکھا کہ کوئی ان کو بتائے ہمارے ملک کے حلات ہمارا مسلہ ہیں، لوگوں کے خاندان رہتے ہیں پاکستان میں، اور جب ملک کو چلانے کے لیے اوور سیز حصہ ڈالتے ہیں تو ان کو سوال کرنے کا حق بھی ہے اور ان کا مسلہ بھی! پاکستان کو دنیا میں ایک مذاق بنا دیا ہے ایسے لوگوں نے!
https://twitter.com/x/status/1728101510796456421
سعد نے لکھا ایسے لوگ مسلط ھیں ۔۔۔اسی لئے تو بیڑہ غرق ھے اس کا پرائم منسٹر کاکڑ تو کہہ رھا ھے کے اوورسیز پاکستانی یہاں انویسٹ کریں مطلب پیسہ بھیج دیں وھاں کی فکر نا کریں ۔۔۔ کیسے مطمئن بھکاری ھیں یہ
https://twitter.com/x/status/1728235364903793134
احمد وڑائچ نے کہااوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی فیملیز پاکستان میں ہیں، پاکستان میں کیا ہو رہا ہے اس سے انہیں concern رہے گا، یہ عجیب/واہیات logic ہے کہ جو وہاں ہو رہا ہے اسے چھوڑ دیں، ہائی کمشنر کی یہ بات/حرکت شرمناک ہے۔
https://twitter.com/x/status/1728121915393601743
صابر شاکر نے پوچھاکیا آپ ڈاکٹر صاحب کی رائے سے متفق ہیں ؟؟
https://twitter.com/x/status/1728337981235507590
انور لودھی نے کہا حکمرانوں کے ساتھ ساتھ سفارتکار بھی نااہل اور نالائق ترین
https://twitter.com/x/status/1728563630474506262
عامر متین بولےڈاکٹر فیصل سے زیادہ بےوقوف یا چاپلوس سفارت کار نہی ہو سکتا۔ ان کو اپنی نوکری کی بنیادی زمہ داری سمجھ نہی آ رہی۔ ان کو کام برطانوی پاکستانیوں کو راغب کرنا ہے کہ وہ دھرتی سے جڑے رہیں اور اس کی مالی اور فکری مدد کریں۔ ان کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ وہ اپنی مصروف زندگی میں ابھی بھی وقت نکالتے ہیں۔ پاکستان کی بھلائی کے متعلق سوچتے ہیں۔ ہمارا ملک تو چلتا ہی ترسیلات پر ہے
انہوں نے مزید لکھا دنیا کا ہر ملک کوشش کرتا ہے کہ اپنے تارکین وطن کو اپنے آبائی وطن سے جوڑے رکھنے کے لیے سوچ بچار کرے۔ یہ عجیب شخص ہے کہ چمچہ گیری کی خاطر شکر گزار ہونے کی بجائے برطانوی پاکستانیوں کی بے عزتی پر اتر آیا ہے۔ بھائ کشمیر کا مسلہ دنیا بھر میں انہی تارکین وطن کی وجہ سے زندہ ہے۔ آئرلینڈ کا مسلہ آئرش امریکیوں کی وجہ سے حل ہوا۔ امریکہ اور برطانیہ جیسے ملک diversity یعنی آبائ قوم پرستی کو فروغ دیتے ہیں۔
عامرمتین کا کہنا تھا کہ ہم نے برطانوی پاکستانیوں کو دوہری شہریت اس لئے دی ہے۔ ہمارے ہائی کمشنر کو ان کی بے عزتی کرنے کا کوئ اختیار نہی۔ ان کو فلفور واپس بلانا چاہیے اور ان کے خلاف اپنے اختیار سے تجاوز کرنے اور پاکستان کے مفادات کی غلط ترجمانی کرنے پر کاروائی ہونی چاہیئے
https://twitter.com/x/status/1728480002373828907
ایک اور ٹویٹ میں عامر متین نے کہا برطانیہ میں ہمارے کمشنر ڈاکٹر فیصل کا یہ کہنا کہ برطانوی پاکستانی فیصلہ کر لیں کہ وہ برطانوی ہیں یا پاکستانی اپنے عہدے کے غلط ترجمانی ہے۔ کیا یہ بھونڈا مزاق ہے۔ نالائقی ہے یا چاپلوسی۔ جو بھی ہے فیصل صاحب کو فوری پاکستان بلوا کر ان کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کیوں۔ برطانوی پاکستانی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔ کیوں بلیک اینڈ وائٹ میں فیصلہ کریں۔ اور آپ کون ہیں یہ کہنے والے۔ اگر ریاست پاکستان اور برطانیہ کو اختلاف نہی تو آپ کو کیا تکلیف ہے۔ شکر کریں کے وہ اپنے آبائ ملک کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کون ہیں یہ فیصلہ کرنے والے کہ بس وہ پیسے بھیجیں اور پاکستان کے متعلق اپنا دماغ استعمال نہ کریں۔
https://twitter.com/x/status/1728501615500369976
عامر متین بولے اور یہ کیا ضروری ہے کہ پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لئے وہاں ہجرت کرنا ضروری ہے۔ کہ اگر آپ کو پاکستان کا درد ہے تو پاکستان چلے جائیں۔ بھئ کیوں۔ آپ مامے لگتے ہیں بتانے والے کہ کب وہ پاکستان کا درد سمجھ سکتے ہیں اور اس کے لئے انہیں وہاں جانا ضروری ہے۔ شرم آتی ہے کہ یہ شخص وزارت خارجہ کا ترجمان تھا۔ اگر ہمارے ترجمان ایسے ہیں تو ہمارا خدا ہی حافظ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/socialm11h12.jpg