
اسپتال میں زیر علاج پاکستان کے ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے کسی رکن کی جانب سے ان کی صحت سے متعلق خیریت دریافت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا مجھے بہت مایوسی ہے کہ وزیراعظم اور نہ ہی ان کی کابینہ کے کسی رکن نے میری صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ جب پوری قوم ان کی جلد صحتیابی کی دعائیں مانگ رہی تھی تو ایک بھی سرکاری عہدیدار نے ان کی صحت سے متعلق دریافت کرنے کے لیے ٹیلی فون تک نہیں کیا تھا۔ انہیں 26 اگست کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد خان ریسرچ لیبارٹریز اسپتال منتقل کیا گیا جس کے بعد انہیں راولپنڈی کے ملٹری اسپتال میں ریفر کر دیا گیا۔
انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا کیونکہ انفیکشن کی وجہ سے اس کی صحت خراب ہوگئی تھی۔ مگر اب کہا جا رہا ہے کہ ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے اور انہیں جلد ہی گھر منتقل کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جب ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اسپتال میں داخل کیا گیا تو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ان کی صحت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا تھا فخر پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کی خبر انتہائی پریشان کن ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کے بارے میں سوشل میڈیا پر ایک جعلی خبر گردش کر رہی تھی۔ جس پر ڈاکٹر اےکیو خان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ بعض ناشکرے لوگوں نے میری موت کی جعلی خبریں چلائی ہیں لیکن میں اپنے چاہنے اور محبت کرنے والوں سمیت پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں ابھی زندہ ہوں اور تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہوں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/yyYBNj9/3.jpg