
احسن اقبال نے ٹویٹ میں لکھا ایک ٹی وی انٹرویو میں چین کے بارے میں میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، جس کی وضاحت کی ضرورت ہے، چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی پالیسی پر قائم ہے۔
احسن اقبال نے ٹویٹ میں لکھا سی پیک کے منصوبوں پر کام کرنے والے کچھ سینئر تاجروں نے نجی طور پر اس رائے کا اظہار کیا کہ تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے شفاف اور آزادانہ انتخابات پاکستان کے بہترین مفاد میں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1677901099049811968
انہوں نے کہا جیسا کہ مارچ، اپریل 2018 تک یہ بات کافی حد تک واضح ہو چکی تھی اور بین الاقوامی میڈیا میں کھل کر بحث کی جا رہی تھی کہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تھی کہ مسلم لیگ ن کی حکومت واپس آئے اور وہ انتخابی عمل میں مداخلت کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار میں آنے میں مدد دے رہی تھی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا چین نے گزشتہ اسٹیبلشمنٹ کو کہنے کی کوشش کی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار میں لانے کا تجربہ نہ کیا جائے،چین نے خبردار کیا تھا کہ اس کا نقصان سی پیک اور پاکستان کو ہوگا،جواب میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے یقین دلایا تھا کہ سی پیک کو متاثر نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبوں پر غیر ذمہ دارانہ الزامات لگائے اور منصوبے منجمد رکھے۔
احسن اقبال نے کہا کہ چین کے خدشات پر اس وقت کی اسٹبلشمنٹ نے کہا تھا کہ آپ تسلی رکھیں جو بھی آئے گا ہم اس کو ٹھیک رکھیں گے اور وہ سی پیک ٹھیک چلائے گا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے ملک میں تباہی پھیلائی،پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سی پیک کو دانستہ نقصان پہنچایا گیا، اس سے متعلق غیر ذمے دارانہ الزامات لگائے اور منصوبے منجمد رکھے،وہ ملک جس نے اس وقت پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جب آپ کا سرمایا کار آنے کو تیار نہیں تھا اس کو آپ اسکینڈلائز کریں گے اور اس کا کیا ردعمل ہوگا؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ahsaniqqb.jpg