
حکومتی سطح پر سوشل میڈیا ویب سائٹس ، ویڈیو شیئرنگ و سماجی رابطوں کے مختلف پلیٹ فارمز کو کنٹرول کرنے کے لیے اس وقت انٹرنیٹ پر ایک فائروال نافذ کرنے کی تیاریوں بارے خبریں زیرگردش ہیں۔ خبریں ہے کہ حکومت نے فائروال کا یہ نظام ہمسایہ ملک چین سے حاصل کیا تاہم اس منصوبے کی حکومتی سطح پر کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں اور کسی سطح پر بھی اس بارے بات نہیں ہو رہی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فائروال خلیجی ممالک میں کام کرنے والے فائروال کی طرز پر کام کرے گا۔
چین میں کام کرنے والے پاکستانی صحافی محمد عمران نے پاکستانی فائروال کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ: کہا جا رہا ہے کہ پاکستان میں فائروال لگا دی گئی ہے اور اب ایک مخصوص سیاسی جماعت کے ٹویٹس، کامنٹس یا اس کے حوالے سے کسی بھی گفتگو کی ریچ کو بین یا منیمم کر دیا جائے گا۔
مختلف حوالے دیئے جا رہے ہیں کہ چین کی طرز پر یہ فائروال کام کرے گی اور جو ویب سائٹس یا اکائونٹس حکومت چاہے گی بند کر دے گی یا ریچ منیمم کر دے گی۔
https://twitter.com/x/status/1800132486820991214
انہوں نے کہا کہ میں کافی عرصہ چائنا میں رہا ہوں اور دیکھا ہے کہ گوگل، فیس بک، یوٹیوب اور کچھ ویب سائٹس پر پابندی ہے جنہیں کھلے عام استعمال نہیں کیا جا سکتا تاہم تمام پڑھے لکھے یا پروفیشنل افراد گوگل، ٹوئٹر، فیس بک یا دیگر ویب سائٹس استعمال کر رہے ہیں جس کا حل وی پی این ہی ہے۔ چین میںتھا تو ہم خود وی پی این استعمال کرتے تھے، یوٹیوب پر ویڈیو بھی وی پی این سے اپ لوڈ کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری گوگل تک بھی رسائی تھی، چائنہ میں بیدو سرچ انجن استعمال کیا جاتا ہے تاہم اس کی ایکوریسی اس وقت اتنی نہیں تھی یا ہمارے لیے اتنا یوزر فرینڈلی نہیں تھا اس لیے وی پی این سے گوگل استعمال کرتے تھے۔ حکومت اگر اس فائروال پر اتنا زرمبادلہ استعمال کرتی ہے تو یہ سارا بے سود جائے گا، اگر چین اتنی سخت فائروال لگا کر بھی یوٹیوب، گوگل ودیگر ایپس تک رسائی بند نہیں کر سکا تو پاکستان پھر ابھی ۔۔۔ دلی دور است ہی سمجھیں!
https://twitter.com/x/status/1800175558484992001 https://twitter.com/x/status/1800223065298842107
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9chinanfirlelwamoasjsj.png
Last edited by a moderator: