چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے دور میں زیرالتوا مقدمات میں کمی

bandial45.jpg

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے دور میں زیرالتوا مقدمات میں کمی، 54 ہزار 735 مقدمات زیرالتوا تھے جن میں سے 2 ہزار 285 مقدمات کو حل کر لیا گیا ہے : سپریم کورٹ اعلامیہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کے دور میں گزشتہ سال 2 فروری 2022ء سے 25 فروری 2023ء کے درمیان اب تک زیرالتوا مقدمات میں کمی کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق 54 ہزار 735 مقدمات زیرالتوا تھے جن میں سے 2 ہزار 285 مقدمات کو حل کر لیا گیا ہے جس کے بعد زیرالتوا مقدمات کی تعداد کم ہو کر 52 ہزار 450 رہ گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1629440099342594050
سپریم کورٹ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 2فروری 2023 کو ختم ہونے والی سالانہ مدت میں فیصلہ کیے جانے والے مقدمات کی تعداد 2018ء کے بعد سب سے زیادہ ہے جس میں مجموعی طور پر 16961 مقدمات کو حل کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ کے معزز ججز کی غیر معمولی محنت، کیس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے اور مقدمات کی ضروریات کے مطابق بنچز کی تشکیل کے باعث زیرالتواء مقدمات میں خاطر خواہ کمی ہوئے اور نتائج انتہائی مثبت رہے ہیں۔

اعلامیہ کے متن کے مطابق گزشتہ سال 2 فروری 2022ء سے لے کر 25 فروری 2023ء کے دوران 22 ہزار 18 نئے مقدمات دائر کیے گئے جبکہ اسی مدت میں سپریم کورٹ کے ججز نے 24 ہزار 303 مقدمات کا فیصلہ سنایا جو عدالت عظمیٰ کے فاضل کی مستعدی اور کام سے لگن کا اظہار ہے۔

سال 2020ء میں 13 ہزار 30 مقدمات نپٹائے گئے تھے جبکہ 16 ہزار 860 مقدمات دائر ہوئے تھے۔ دائر اور نپٹائے گئے مقدمات میں 3 ہزار 830 مقدمات کا فرق تھا۔ سال 2021ء میں 13 ہزار 280 مقدمات نپٹائے گئے جبکہ 20 ہزار 540 مقدمات دائر کیے گئے تھے۔ نپٹائے گئے اور دائر کیے گئے مقدمات میں 7 ہزار 261 مقدمات کا فرق تھا۔

سال 2022ء کی رپورٹ کے مطابق 20 ہزار 32 مقدمات نپٹائے گئے جبکہ 17 ہزار 379 مقدمات دائر کیے گئے تھے ۔
 

Back
Top